• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ٹشو سے صفائی کا حکم

استفتاء

اگر پاخانے کے بعد صرف ٹشو سے صفائی کر لی جائے تو جسم پاک ہو جاتا ہے ؟ پانی کی موجودگی میں اور غیر موجودگی میں جیسے جہاز میں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر نجاست ادھر ادھر نہ لگے اور اتنا صاف کر ڈالے کہ نجاست بالکل جاتی رہے تو صرف ٹشو سے استنجا کرنا درست ہے البتہ  بہتر یہ ہے کہ ٹشو اور پانی دونوں استعمال کرے ۔

البنایہ شرح الھدایہ (1/749) میں ہے:

يجوز في الاستنجاء استعمال الحجر : (وما قام مقامه) : أي ويجوز أيضاً بما قام مقام الحجر كالمدر والتراب والعود والخرقة والقطن والجلد ونحو ذلك.

مسائل بہشتی زیور(1/126)میں ہے:

اگر نجاست بالکل ادھر ادگر نہ  لگے اور اس لیے پانی سے استنجا  نہ کرے بلکہ پاک پتھر یا ڈھیلے سے استنجا کرلے اور اتنا صاف کر ڈالے کہ نجاست بالکل جاتی رہے تو بھی جائز ہے لیکن یہ بات صفائی مزاج کے خلاف ہے۔البتہ اگر پانی نہ ہو یا کم ہو تو مجبوری ہے۔

مسائل بہشتی زیور(1/129)میں ہے:

جن چیزوں سے استنجا کرنا درست ہے

پانی ، مٹی کا ڈھیلا ، بے قیمت کپڑا ، ٹشو پیپر اور وہ تمام چیزیں جو پاک ہوں اور نجاست کو دور کر یں بشرطیکہ مال اور قدر وقیمت والی نہ ہوں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved