• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’تو میری طرف سے کلیئر ہے‘‘کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماءکرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید کااپنی بیوی سے جھگڑا ہوا اورجھگڑے کےبعد بیوی ناراض ہو کرمیکے چلی گئی چنددن تک زید کی کوشش کے باوجود جب بیوی گھر نہیں آئی تو زید نے واٹس ایپ کے ذریعہ اپنی بیوی کو ایک صوتی پیغام بھیجا جس میں زید نے دو مرتبہ اپنی بیوی کو مندرجہ ذیل الفاظ کہے :

’’تومیری طرف سے کلیئر ہے‘‘

1)صورت مذکورہ میں کونسی اورکتنی طلاقیں ہوں گی؟(2)کیا زید کےلیے اپنی بیوی سے دوبارہ نکاح کرنے کی گنجائش موجود ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:کہ شوہر کی ان الفاظ سے کہ ’’تو میری طرف سے کلیئر (فارغ )ہے‘‘کیا نیت تھی؟

جواب وضاحت:طلاق کی نیت تھی ،یہ میسج بھیجنے کےبعد اپنے ایک دوست کو یہ بھی بتایا تھا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک بائنہ طلاق واقع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سے سابقہ نکاح ختم ہوگیا ہے میاں بیوی چاہیں تو نیا نکاح کرکےرہ سکتے ہیں نئے نکاح میں گواہوں کا ہونا بھی ضروری ہے اور مہر بھی دوبارہ مقرر ہوگا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved