- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 27-14
- تاریخ: جولائی 19, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, نکاح کا بیان
استفتاء
بیوی کے حق مہر کی رقم ,00050تھی جس میں سے ,00020روپے بارات والے دن ادا کیے ہیں اور ایک انگوٹھی تحفہ میں دی گئی جس کی رقم 30,000ہے اب پوچھنا یہ ہے کہ تحفہ والی انگوٹھی کو حق مہر میں شامل کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ یعنی وہ انگوٹھی تحفہ بھی ہو اور بقیہ حق مہر بھی ۔یا پھر 30,000دینا ہوگا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں جو انگوٹھی تحفہ میں دی گئی وہ مہر میں شامل نہ ہوگی بلکہ الگ سے000 ,03روپے دینے ہوں گے کیونکہ جو چیز تحفہ میں دے دی جائے اسکی حیثیت تحفہ کی ہی ہوتی ہے وہ مہر میں تبدیل نہیں ہوسکتی۔
بحرالرائق (3/322)میں ہے:
قوله ومن بعث إلى امرأته شيئا، فقالت هو هدية وقال هو من المهر فالقول قوله في غير المهيأ للأكل…………….. وهذا كله إذا لم يذكر وقت الدفع جهة أخرى غير المهر فإن ذكر وقال اصرفوا بعض الدنانير إلى الشمع وبعضها إلى الحناء لا يقبل قوله بعد ذلك أنه من المهر كما في القنية.
در مختار (4/297)میں ہے:
ثم قال إنه من المهر لم يقبل قنية لوقوعه هدية فلا ينقلب مهرا……….
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved