• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تو آج بھی فارغ ہے، کل بھی فارغ ہے، کپڑے اٹھا تجھے تیرے گھر چھوڑ کے آتا ہوں

استفتاء

ایک آدمی نے اپنی بیوی سے جھگڑا کرتے وقت یہ الفاظ کہے کہ ” تو آج بھی فارغ ہے، کل بھی فارغ ہے، کپڑے اٹھا تجھے تیرے گھر چھوڑ کے آتا ہوں”۔ اس پر اس کی بیوی نے اس کے منہ پہ ہاتھ رکھا اور کہا کہ ان الفاظ سے طلاق واقع ہو جاتی ہے، لیکن اس کے باوجود اس نے اپنی بیوی کو مارا پیٹا بھی اور دھکے دے کر گھر سے باہر نکال دیا۔ صورت مسئولہ میں مذکورہ عورت کو طلاق واقع ہوئی ہے یا نہیں؟ اگر طلاق واقع ہو چکی ہے، تو کون سی واقع ہوئی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک بائنہ طلاق واقع ہو گئی ہے، پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے، دوبارہ اکٹھے رہنے کے لیے دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ نیا نکاح کرنا ضروری ہے۔

توجیہ: "تو فارغ ہے” کنایات کی تیسری قسم ہے، جو غصہ کی حالت میں قضاءً نیت کی محتاج نہیں ہوتی۔ (فقہ اسلامی: 123) فقط و اللہ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved