• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تومیری طرف سے فارغ ہے کہنے سے طلاق کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں حلفایہ بیان دیتی ہوں کہ میرے خاوندرضوان نے اپنی بیوی یعنی مجھ سے کہا کہ’’اگر چھت پر گئی یا اپنے گھر میں موجود گلی میں بیٹھی تو میری طرف سے فارغ ہے‘‘

پھر کچھ دنوں کے بعد یہ مسئلہ پیش آیا کہ رضوان کا شیر خوار بچہ چھت پر دادی کے پاس موجود تھا اور دادی اماں بچہ اٹھا کر چلنے سے معذور تھیں مغرب کے نزدیک جب دادی نیچے اترنے والی تھیں انہوں نے بہت زیادہ آوازیں دیں بچے کو لے جاؤ جبکہ گھر میں بچے کو نیچے لانے کےلیے کوئی بھی آمادہ نہ تھا بالآخر مجبور ہو کر بچہ کی والدہ یعنی رضوان کی بیوی چھت پر جاکر بچے کو پکڑ کر فورا نیچے آگئی چھت پر رکنے کی نوبت بالکل نہیں آئی چلتے چلتے ہی بچے کو اٹھا کر نیچے آگئی۔

یہ واقعہ دسمبر 2018کے آخری دنوں میں پیش آیا ۔اسی طرح فروری 2019کے آخری دنوں میں یہ واقعہ پیش آیا کہ حاجی رضوان کے بچے نے گھر میں موجود گلی میں پاخانہ کردیا جسے صاف کرنے کے لیے اس کی بیوی کو چند سیکنڈ کے لیے زمین پر بیٹھنا پڑا اور اس وقت ممنوعہ بات اس کے ذہن میں نہ رہی تھی سہواہی ایساہوا۔

اسی طرح ہماری گھر کی سیڑھیوں کے اختتام پر دروازہ کے باہر موجود بیرونی احاطہ جو کہ چھتا ہوا ہے یعنی اس احاطے کے اوپر بھی ایک چھت مزید ہے اس احاطے میں سیڑھیوں والے دروازے کے باہر ہی واٹر گیزر لگاہوا ہے اسے چلانے کے لیے بھی مجھے چھت پر موجود ہی اس احاطے میں جانا پڑا لیکن چھت اس احاطے سے تھوڑا اگلی جگہ سے بھی شروع ہوتی ہے لہذا وہ احاطہ چھت میں داخل نہ ہوا ان واقعات کے بعد اب زوجین میں نباہ کی کیا صورت ہے ؟

وضاحت مطلوب ہے:

چھت پر چڑھنے کی بات اور گلی میں بیٹھنے کی بات کس پس منظر میں کہی گئی تھی؟

جواب وضاحت:

اصل میں میرے شوہر وہمی مزاج ہیں اورکوئی بات بھی نہیں ہوئی اور ایسی شرطیں لگاتے ہیں واقعہ وغیرہ کوئی نہیں ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک بائنہ طلاق  واقع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے نکاح ختم ہوچکا ہے میاں بیوی دوبارہ اکھٹے رہناچاہیں تو نیا نکاح کرکے رہ سکتے ہیں جس میں گواہ بھی ہوں گےاورحق مہر بھی ہو گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved