• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تمہارا جہاں جی چاہے چلی جاؤ

استفتاء

میرا میری بیوی میں اس بات پر تنازعہ ہوا کہ میں نے اسے اپنی طرف بلایا وہ آ گئی، لیکن تو تو میں میں شروع ہو گئی، اس پر میں نے کہا "تمہارا جہاں جی چاہے چلی جاؤ”۔ پھر میں کام پر چلا گیا، شام کو آیا تو اس کا موڈ بہت خراب تھا اور کہنے لگی تو نے مجھے طلاق دی ہے۔ میرا طلاق کا کوئی ارادہ نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ الفاظ کہ "تم جہاں چاہے چلی جاؤ” ایسے ہیں کہ طلاق کی نیت سے کہے ہوں تو طلاق ہو گی ورنہ نہیں۔ البتہ عدم نیت کی صورت میں شوہر کو قسم کھانی ہو گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved