- فتوی نمبر: 8-27
- تاریخ: 10 اکتوبر 2015
- عنوانات: مالی معاملات > قرض و ادھار
استفتاء
کریڈٹ (ادھار معاملے)کی صورت میںقیمت کی ادائیگی کی تاریخ متعین ہوتی ہے لیکن اس میں اونچ نیچ ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات مقررہ تاریخ سے پیمنٹ کچھ لیٹ ہو جاتی ہے اوربعض اوقات کچھ پہلے بھی ہو جاتی ہے۔ لیکن آجکل کمپنی ملازمین کو تاکید کر رہی ہے کہ مقررہ تاریخ پرپیمنٹ لازما وصول کر لی جائے لیکن عملی طور پر ایسا کرنا مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ مقررہ تاریخ پر بعض اوقات کلائنٹ کی طرف سے کوئی عذر پیش آجاتا ہے جس کی وجہ سے پیمنٹ لیٹ ہو جاتی ہے۔تاہم پیمنٹ لیٹ ہونے کی وجہ سے کلائنٹ سے نہ جرمانہ لیا جاتا ہے اور نہ ہی اس کا ڈسکائونٹ کم کیا جاتا ہے۔ کیا مذکورہ طریقہ کار شرعاً درست ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پی کمپنی کا مذکورہ طریقہ کار شرعاً درست ہے۔ ……………………………………………فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved