- فتوی نمبر: 4-13
- تاریخ: 18 جولائی 2011
استفتاء
جب میں یعنی***انچارچ ایکسرے ایک دو مہینہ کے لیے غیر موجود ہوں تو ایکسرے کی رپورٹ بھی الٹراساؤنڈ والے ڈاکٹر صاحب لکھتے ہیں اور کارڈیکس کلینک سے طے شدہ رقم بطور فیس لے لیتے ہیں۔ خواہ کارڈیکس کلینک نے اس مریض کو ڈسکاؤنٹیڈ پرائس یا بالکل مفت ہی کیا ہو۔ کیا ہمارا یہ معاملہ شرعاً جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
یہ معاملہ جائز ہے۔ جب کہ وہ ڈاکٹر صاحب اس رپورٹ کو لکھنے کی صلاحیت و قابلیت رکھتے ہیں۔
يشترط أن تكون الأجرة معلومة. . ( المجلة، المادة: 450 )
يشترط في الإجارة أن تكون المنفعة معلومة بوجه يكون مانعاً للمنازعة. ( المجلة، المادة : 451 )
© Copyright 2024, All Rights Reserved