- فتوی نمبر: 5-279
- تاریخ: 15 جنوری 2013
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
عمرہ کا احرام باندھنے کے بعد جماع کیا یا بوسہ لیا یا لپٹا، اس شخص کا کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عمرہ جماع کرنے سے فاسد ہو جاتا ہے لیکن اس کی دو شرطیں ہیں ۔۔۔ دوسری یہ کہ پورا طواف یا چار چکر لگانے سے پہلے جماع واقع ہو۔ جب عمرہ جماع سے فاسد ہوگیا تو اب اس پر ضروری ہے کہ اس عمرہ فاسدہ کے افعال پوری کر کے حلال ہو اور پھر اس عمرہ کی قضا کرے۔ اور عمرہ فاسد کرنے کی وجہ سے ایک دم دے۔ اور اگر پورا طواف یا چار چکر لگانے کے بعد اور سرمنڈوانے سے پہلے جماع کیا تو عمرہ فاسد نہ ہوگا لیکن اس صورت میں بھی دم دے گا۔
اور بیوی کا بوسہ لینا اور اس کے ساتھ لپٹنا شہوت کے ساتھ ہو تو گناہگار ہوگا عمرہ فاسد نہ ہوگا۔
فمن فرض فيهن الحج فلا رفث و لا فسوق و لا جدال في الحج ۔۔۔ اور جماع کے دواعی یہ ہیں: بوسہ لینا، چھونا، شہوت کے ساتھ معانقہ و مفاخذہ کرنا ۔۔۔ احرام کی حالت میں اپنی بیوی کا بوسہ نہ لے اور اس سے شہوت کے ساتھ مساس نہ کرے۔ دواعی کا منع ہونا اپنی منکوحہ عورت یا باندی کے بارے میں شہوت کے ساتھ مقید ہے۔ ( عمدة الفقہ: 4/ 147)
© Copyright 2024, All Rights Reserved