- فتوی نمبر: 30-348
- تاریخ: 24 جون 2023
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
اگر کوئی شخص اپنے والد مرحوم کے نام سے عمرہ کرنا چاہے تو اس کے لیے حلق کروانا ضروری ہے؟یا قصریعنی انگلی کے پورے کے برابر یعنی تھوڑے سے بال بھی کٹوا سکتا ہے،کیونکہ وہ پہلے اپنا عمرہ کر چکا ہےدوسرا عمرہ اپنے والد کی طرف سے کرنا چاہتا ہے اسکے لیے حلق ضروری ہے یا قصر بھی کروا سکتے ہیں ؟یعنی سوال یہ ہے کہ ایک عمرے کے بعد دوسرا عمرہ کرنے میں حلق یا قصر کے حوالے سے کیا تفصیل ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عمرے کے احرام سے حلال ہونے کے لیے حلق یا قصر کروانا واجب ہےلیکن حلق یعنی تمام سر کے بال منڈوانا مستحب اور افضل ہے ،اگر قصر کروائے تو سارے سر سے انگلی کے ایک پورے سے کچھ زیادہ کٹوائے اس سے کم نہ کٹوائے کیونکہ بال چھوٹے بڑے ہوتے ہیں اگر کم لے گا تو چھوٹے بال نہیں کٹیں گے اور زیادہ لینے کی صورت میں چھوٹے بڑے سب کٹ جائیں گے ۔
ایک عمرے کے بعد دوسرا عمرہ کرنے میں حلق اور قصر کے اعتبار سےدو صورتیں ہیں :
1۔پہلی صورت یہ ہے کہ پہلے عمرے کے بعد حلق کروایا تھا یا قصر کروایا تھا ،لیکن قصر کے بعد سر پر ایک پورے کے برابر یا اس سے کم بال باقی رہ گئے تھے اس صورت میں دوسرے عمرے کے بعد حلق کروا نا یعنی سر پر استرا پھیرنا واجب ہو گا ۔
2۔ دوسری صورت یہ ہے کہ پہلے عمرے کے بعد قصر کروایا تھااور قصر کروانے کے بعد بھی اتنے بال تھے کہ دوبارہ بھی قصر ہو سکتا ہے یعنی سر پر ایک پورے سے زائد بال موجود تھے اس صورت میں دوبارہ بھی قصر ہو سکتا ہے۔
ہندیہ (1/ 231)میں ہے:
وإذا جاء وقت الحلق ولم يكن على رأسه شعر بأن حلق قبل ذلك أو بسبب آخر ذكر في الأصل أنه يجري الموسى على رأسه لأنه لو كان على رأسه شعر كان المأخوذ عليه إجراء الموسى، وإزالة الشعر فما عجز عنه سقط وما لم يعجز عنه يلزمه ثم اختلف المشايخ في إجراء الموسى أنه واجب أو مستحب والأصح أنه واجب هكذا في المحيط.
بدائع الصنائع (2/ 141)میں ہے :
وأما التقصير فالتقدير فيه بالأنملة لما روينا من حديث عمر رضي الله عنه لكن أصحابنا قالوا: يجب أن يزيد في التقصير على قدر الأنملة؛ لأن الواجب هذا القدر من أطراف جميع الشعر، وأطراف جميع الشعر لا يتساوى طولها عادة بل تتفاوت فلو قصر قدر الأنملة لا يصير مستوفيا قدر الأنملة من جميع الشعر بل من بعضه فوجب أن يزيد عليه حتى يستيقن باستيفاء قدر الواجب فيخرج عن العهدة بيقين.
غنیۃ الناسک(ص:174)میں ہے:
فإذا فرغ….حلق رأسه أو قصر والحلق أفضل للرجال.
غنیۃ الناسک(ص:175)میں ہے:
ولو تعذر التقصير بأن يكون شعره قصيرا تعين الحلق.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved