- فتوی نمبر: 1-13
- تاریخ: 24 مئی 2004
استفتاء
صورت مسئلہ یہ ہے کہ ***نے***سے شادی کی اور ***سے ایک لڑکی پیدا ہوئی*** اور***کی شادی خالد سے ہوئی۔ پھر *** نے دوسری شادی*** سے کی اور اس*** سے ایک لڑکی پیدا ہوئی ***۔ جب*** اڑھائی سال کی ہوئی تو اس نے اس کے بعد یعنی اڑھائی سال کی عمر کے بعد اپنی بہن ***کا دودھ پیا۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ ***کی بیٹی کا نکاح***کے بیٹے کے ساتھ جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو اس کا واضح طور پر جواب عنایت فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صورت مسئولہ میں*** کی بیٹی کا نکاح ***کے بیٹے کے ساتھ جائز ہے۔
و يثبت التحريم في المدة فقط ( و في الرد) أما بعدها فإنه لا يوجب التحريم، بحر. ( و قال في مدته) هو حولان و نصف عنده و حولان فقط عندهما و هو الأصح، فتح. و به يفتى كما في تصحيح القدوري عن العون.( رد المحتار، ط: بیروت 4/ 389 ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved