• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اسے طلاق طلاق کہ

استفتاء

***میرے گھر میں جھگڑا ہو رہا تھا، میری بیوی اور میری بہو کے درمیان، میں اس وقت گھر میں نہیں تھا، جب میں گھر آیا تو دیکھا میرے بیٹے نے توڑ پھوڑ کر رہا تھا، میں نے اسے خاموش کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کسی کی بات نہیں مان رہا تھا، میں نے اپنی بیوی کو کہا  میں نے تجھے روکا تھا مگر تو باز نہیں آئی۔ اس نے کہا کہ مجھے فارغ کر دے۔ میں نے کہا میں ابھی فارغ کر دیتا ہوں میں نے اسے "”طلاق طلاق” کہ دیا اور کہا کہ "جا اب  تو فارغ ہے”۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دو بائنہ طلاقیں ہو گئیں ہیں، پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے، دوبارہ اکٹھے رہنے کے لیے نئے مہر کے ساتھ کم از کم دو گواہوں کی موجودگی میں نیا نکاح کرنا ضروری ہے۔

نوٹ: آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی رہے گا، اگر وہ طلاق دے دی تو بیوی مکمل طور سے حرام ہو جائے گی۔

لو قال لامرته أنت طالق ثم قال للناس زن من بر من حرام است و عنی به الأول أو لا نية له فقد جعل الرجعي بائناً و إن عنی به الابتداء فهي طالق آخر بائن. فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved