• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عشر سے اخراجات کو منہا کرنے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ جو عشر نکالا جاتا ہے تمام اخراجات کو منہا کر کے نکالا جائے گا یا اخراجات منہا کرنے سے پہلے نکالا جائے گا؟ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دے کر مشکور فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عشر اخراجات کے منہا کرنے سے پہلے نکالا جائے گا۔

فتاویٰ شامی (3/ 317) میں ہے:

أي يجب العشر في الأول و نصف في الثاني بلا رفع أجرة العمال.

فتاویٰ عثمانی (2/ 129) میں ہے:

’’کاشت پر جو اخراجات آتے ہیں انہیں نکال کر عشر کا حساب کرنا غلط ہے عشر کل پیداوار پر ہوتا ہے کھاد وغیرہ کے اخراجات عشر سے مستثنیٰ نہیں کیے جا سکتے۔‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved