• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اساتذہ کے لئے پڑھائی کا کوئی طریقِ کار مقرر نہ ہونا

  • فتوی نمبر: 9-258
  • تاریخ: 24 دسمبر 2016

استفتاء

***کی زیرِ نظر برانچ (*** کی بہت ساری برانچیں ہیں تو جس برانچ کے یہ فتاویٰ ہیں وہ یہاں مراد ہے) میںاساتذہ  کے لئے پڑھانے کا کوئی خاص طریقِ کار مقرر نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ*** کے اساتذہ شہرت یافتہ ہیں اور اس میں اکثر وہی طلباء آتے ہیں جو کسی مشہور و معروف  ٹیچر سے مطلوبہ مضمون کی تیاری کرنا چاہتے ہیں۔ لہٰذا طالب علم  آتے ہی یہ بات پوچھتے ہیں کہ کون سا ٹیچر کس مضمون کی تیاری کروا رہا ہے اور پھر وہ خود بتاتا ہے کہ میں فلاں مضمون فلاں ٹیچر سے پڑھنا چاہتا ہوں۔ یعنی اس کے پڑھنے کے لئے آنے کی وجہ اسکول کا نام نہیں، اساتذہ  کی شہرت اور اپنے فن میں مہارت ہوتی ہے۔ طلباء کے اساتذہ کو جاننے کی وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ اسکول میں اکثر وہی طالب علم آتے ہیں جو پہلے CA کے کچھ امتحانات دے چکے ہوتے ہیں اور اساتذہ سے متعارف ہوتے ہیں۔ لہذا چونکہ طالب علم پہلے ہی ٹیچر کے طرزِ تعلیم سے واقف اور مطمئن ہوتے ہیں ، تو اساتذہ کے لئے تعلیم کا کوئی خاص طریقِ کار مقرر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ البتہ حال ہی میں ادارے نے ایسے طلباء کو بھی داخل کیا ہے جو C.A کی ابتدا کر رہے ہیں یہ طلباء اساتذہ کی بنیاد پر کم آتے ہیں بلکہ ادارے کے نام کی وجہ سے آتے ہیں۔

تنقیح: نئے طلباء کو ادارے سے کیا امید ہوتی ہے اور ادارہ انہیں کس چیز کی امید دلاتا ہے؟ کیا طلباء ادارے کی تعلیم سے مطمئن ہوتے ہیں یا نہیں؟

جواب تنقیح: نئے آنے والے طلبا جو کہ اساتذہ سے متعارف نہیں ہوتے وہ اکثر کم فیس سے متاثر ہو کر رائز کالج میں داخلہ لیتے ہیں کیونکہ دوسرے کالجز کے مقابلے میں فیس نسبتاً کم ہے۔ خصوصی ڈسکائونٹ بھی مل جاتا ہے۔ مثلاً دوسرے کالج والے اگر ایک پیپر کا 20 ہزار لے رہے ہیں تو یہاں 13/14 ہزار میں داخلہ مل جاتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شریعت کی رو سے کسی فن کو سکھانے کے لیے کوئی خاص طریقۂ کار متعین نہیں البتہ اتنا ضرور ہے کہ جب فیس لے کر طلبہ کو کسی فن کی تعلیم دی جا رہی ہے تو اساتذہ اس فن کے ماہر ہوں اور مقررہ اوقات کو پوری دیانتداری سے فن کی تعلیم دینے میں صرف کریں۔ اور عرف و زمانے کے لحاظ سے جو چیزیں اس فن کے سکھانے میں کار آمد اور مفید ہوں انہیں بروئے کار لائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved