• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ویڈیو بنانے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ہر قسم کے جاندار کے تصاویر اور ویڈیو بنانا حرام ہے؟احادیث شریفہ کے حوالہ کے ساتھ تفصیل سے فتویٰ عطاء فرمادیجیے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ہر قسم کے جاندار کی تصویر بنانا ناجائزاور حرام ہے اور ہماری تحقیق میں ویڈیو بنانا بھی تصویر بنانے میں داخل ہے۔

بخاری (880/2) میں ہے:

 عن مسلم قال كنا مع مسروق في دار يسار بن نمير فرأى في صفته تماثيل فقال سمعت عبد الله قال سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول إن أشد الناس عذابا عند الله يوم القيامة المصورون

مسلم بن صبیح نے کہا میں یسار بن نمیر کے گھر میں مسروق بن اجدع کے ساتھ تھا انہوں نے گھر کے سائبان میں چند تصویریں دیکھیں  تو کہنے لگے میں نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے سنا وہ کہتے تھے میں نے  آنحضرت ﷺ  سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے اللہ کے پاس قیامت کےدن تصویر بنانے والوں کو سخت سے سخت عذاب ہوگا۔

شرح مسلم للنوی (199/2)میں ہے:

قال أصحابنا وغيرهم من العلماء : تصوير صورة الحيوان حرام شديد التحريم ، وهو من الكبائر ؛ لأنه متوعد عليه بهذا الوعيد الشديد المذكور في الأحاديث ، وسواء صنعه بما يمتهن أو بغيره فصنعته حرام بكل حال ؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى ، وسواء ما كان في ثوب أو بساط ، أو درهم أو دينار أو فلس ، أو إناء أو حائط ، أو غيرها ، وأما تصوير صورة الشجر ورحال الإبل وغير ذلك مما ليس فيه صورة حيوان فليس بحرام ، هذا حكم نفس التصوير

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved