• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وراثت کی ایک صورت

استفتاء

مفتی صاحب  میراث کے ایک مسئلہ میں رہنمائی درکار ہے ، ایک شخص نے دو شادیاں کیں ، جن میں سے ایک بیوی پہلے فوت ہو گئی ، اس سے شوہر کی 5 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں ۔ پھر اس نے دوسری شادی کی دوسری بیوی سے اس کی ایک بیٹی ہے ۔ کچھ عرصہ بعد اس شخص کا انتقال ہو گیا ، اب اس کی بیوہ ،6 بیٹیوں ،اور 2 بیٹوں میں میراث کیسے تقسیم کی جائے گی ؟

نوٹ  : فوت شدہ شخص  کے ماں باپ پہلے ہی فوت ہو چکے ہیں ، جبکہ  دو بھائی اور  دو بہنیں موجود ہیں ( ایک بہن کا متوفی سے تین ماہ پہلے انتقال ہو گیا تھا )

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ  کے  80 حصے  کیے جائیں گے جن میں  سےدس حصے ( %12.5)    بیوہ کو ملیں گے  ، 14 حصے  (% 17.5 فیصد ) ہر بیٹے کو اور 7 حصے  (% 8.75 فیصد )  ہر بیٹی کوملیں گے ۔  مذکورہ صورت میں مرحوم   کے بہن بھائیوں کو کچھ  نہیں ملے گا  ۔

تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:

8×10=80

2 بیٹے6 بیٹیاں1 بیوہ2 بھائی2 بہنیں
عصبہعصبہ1/8محروممحروم
           7×101×10
               7010
14حصے فی کس7حصے فی کس

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved