- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 29-43
- تاریخ: اگست 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
مفتی صاحب میراث کے ایک مسئلہ میں رہنمائی درکار ہے ، ایک شخص نے دو شادیاں کیں ، جن میں سے ایک بیوی پہلے فوت ہو گئی ، اس سے شوہر کی 5 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں ۔ پھر اس نے دوسری شادی کی دوسری بیوی سے اس کی ایک بیٹی ہے ۔ کچھ عرصہ بعد اس شخص کا انتقال ہو گیا ، اب اس کی بیوہ ،6 بیٹیوں ،اور 2 بیٹوں میں میراث کیسے تقسیم کی جائے گی ؟
نوٹ : فوت شدہ شخص کے ماں باپ پہلے ہی فوت ہو چکے ہیں ، جبکہ دو بھائی اور دو بہنیں موجود ہیں ( ایک بہن کا متوفی سے تین ماہ پہلے انتقال ہو گیا تھا )
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کے 80 حصے کیے جائیں گے جن میں سےدس حصے ( %12.5) بیوہ کو ملیں گے ، 14 حصے (% 17.5 فیصد ) ہر بیٹے کو اور 7 حصے (% 8.75 فیصد ) ہر بیٹی کوملیں گے ۔ مذکورہ صورت میں مرحوم کے بہن بھائیوں کو کچھ نہیں ملے گا ۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
8×10=80
2 بیٹے | 6 بیٹیاں | 1 بیوہ | 2 بھائی | 2 بہنیں |
عصبہ | عصبہ | 1/8 | محروم | محروم |
7×10 | 1×10 | |||
70 | 10 | |||
14حصے فی کس | 7حصے فی کس |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved