• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

وراثت کی تقسیم کی ایک صورت

استفتاء

میں نے دو شادیاں کی ہیں، پہلی بیوی سے ایک بیٹا  ہے، جب دوسری شادی کی تو میری اس  بیوی کی پہلے شوہر سے ایک بیٹی تھی میں نے اپنی دوسری بیوی کو ایک گھر دیدیا اور اس کے نام بھی کردیا تھا اب اس دوسری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے اس سے میری کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ دوسری بیوی کے ورثاء میں اس کی والدہ، ایک بھائی اور ایک بہن حیات ہیں، اس کے والد کا انتقال پہلے ہی ہوگیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ اس  کی کُل جائیداد کی شرعی تقسیم ان کے ورثاء میں کس طرح ہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحومہ کی کُل جائیداد کے 36 حصے کیے جائیں گے جن میں سے مرحومہ کے شوہر کو 9 حصے (25 فیصد) ، بیٹی کو 18 حصے  (50فیصد) والدہ کو 6 حصے(16.66فیصد)، بھائی کو 2 حصے (5.55فیصد) اور بہن کو 1 حصہ(2.77فیصد) ملے گا۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

12×3=36

شوہربیٹیماںبھائیبہن
4/12/16/1عصبہ
3×36×32×31×3
91863
918621

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved