• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

وگ پر مسح کرنے کا حکم

استفتاء

  • اگر سر کے بال نہ ہوں اور انسان جو بازار سے وگ ملتی ہے وہ لگالے تو پھر وضو کے دوران سر کا مسح کیسے کرے گا؟
  • اگر وگ جالی دار ہو غسل کرتے وقت پانی سر پہ چلا جاتا ہو تو کیا اس سے غسل ہوجائے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  • وضو میں چوتھائی سر کا مسح کرنا فرض ہے، اس لیے اگر ایک چوتھائی کے برابر بھی سر کھلا ہوا نہ ہو تو وگ اتار کر مسح کرنا ہوگا اور اگر وگ اتارنا ممکن نہ ہو تو مسح نہ ہوگا ار ایسی وگ استعمال کرنا جائز نہ ہوگا۔
  • فرض غسل میں پورے سر کا دھونا ضروری ہے۔ بال برابر جگہ بھی رہ جائے تو غسل نہیں ہوتا اس لیے وگ لگے ہونے سے اگر کچھ بھی جگہ خشک رہ گئی تو غسل نہیں ہوگا، خاص طور پر جس جالی دار وگ کو سر پر دو تین ماہ کے لیے گوند سے چپکا یا جاتا ہے اس کی گوند کھال تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ بنتی ہے۔

نوٹ :         یہ مسئلہ اس وقت ہے جب وگ خنزیر اور انسانی بالوں کے علاوہ کی بنی ہو ورنہ خنزیر یا انسانی بالوں کی وگ پہننا ہی شریعت میں حرام ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved