• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ولدیت تبدیل کر کے بیوی کو طلاق دینا

استفتاء

محترم مفتی صاحب گذارش ہے کہ منسلکہ استفتاء اور اس کے جواب کے بعد میرے  خاوند نے یہ نکتہ اٹھایا ہے کہ مذکورہ  عورت کی ولدیت میں نے غلط بتائی ہے اس کی ولدیت *** نہیں ہے*** ہے۔ لہذا طلاق نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ طلاق نامہ پر جو پتہ لکھا  ہے وہ اس عورت کا عارضی پتا تھا، وہیں میرے خاوند نے اس سے نکاح کیا تھا اور وہ اس جگہ رہتی تھی لیکن طلاق پہنچنے سے قبل خاوند نے اس کی رہائش بدل تھی۔ آپ سے گذارش ہے کہ اس صورت میں طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر واقعتہً شقیقہ کی ولدیت نصیر الدین نہیں ہے بلکہ رضوان ہے تو منسلکہ طلاق نامہ کی رو سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

رجل قال امرأته عمرة بنت صبيح طالق و امرأته عمرة بنت حفص و لا نية له لا تطلق امرأته. ( بحرالرائق : 3/ 442 )

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved