• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

والد، بیوی اور بیٹی میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

ایک بندے کی نرینہ اولاد نہ ہو، والدہ کا انتقال پہلے ہو چکا ہواور اس کے مرنے کے بعد ایک بیوی، دو بیٹیاں، ایک والد، ایک بھائی اور ان کی بیوی،چار بہنیں اوران کے بچے اور  تین بھتیجے ہوں تو وراثت میں کس کس کا کتنا حصہ ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے 24 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 5 حصے (20.833 فیصد) والد کو، تین حصے (12.5 فیصد) بیوی کو، 8،8 حصے (33.33 فیصد) ہر بیٹی کو ملیں گے۔

نوٹ: بقیہ ورثاء کو کچھ نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved