- فتوی نمبر: 1-161
- تاریخ: 15 فروری 2007
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
سوال:ایک مکان ۴مرلے جو کہ تین منزلوں پر مشتمل ہے والد صاحب کے نام ہے صرف زمین والی منزل والد صاحب مرحوم نے بنوائی تھی اور دوسری منزل بڑے بھائی نے بنوائی ہے اور تیسری منزل چھوٹے بھائی نے بنوائی ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ وراثت صرف نیچے والی منزل میں تقسیم ہو گی یا کہ پوری تین منزلوں سے تقسیم ہو گی وارثان میں دو بھائی سگے اور پانچ بہنیں سگی ہیں اور ایک بہن سوتیلی (والدہ دوسری ہیں اور والد ایک ہیں)ہے تقسیم کا طریقہ کار بھی بتا دیں۔
نوٹ: دو بھائیوں اور پانچ بہنوں کی والدہ کا انتقال والد صاحب کے انتقال کے بعد ہوا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
والد کے ترکہ کے720حصے کر کے ان میں سے ہر بیٹے کو 146+146حصے ملیں گے اور ہر بیٹی کو 73+73حصے ملیں گے۔البتہ! دوسری بیوی سے بیٹی کو 63 حصے ملیں گے کل پراپرٹی کی قیمت لگوائیں ،پھر دو میں سے ہر ایک بھائی کی محض تعمیر کی قیمت لگوائیں، پھر دو میں سے ہر ایک بھائی کی محض تعمیر کی قیمت لگوائیں۔یہ دو کل میں سے منہا کر کے باقی کو سب وارثوں میں تقسیم کریں۔ صورت تقسیم یہ ہے:
8×10 =80×9= 720
بیوی
1×10 10 |
بیٹا بیٹا 6 بیٹیاں
7×10
70
14×9 14×9 7+7+7+7+7+7×9
126 126 63+63+63+63+63+63
9 10
2 بیٹے 5 بیٹیاں
2+2×10 1+1+1+1+1×10
20 10+10+10+10+10
الاحیاء
بیٹا بیٹا 5 بیٹیاں ایک بیٹی (دوسری بیوی سے)
146 146 73فی کس 63
© Copyright 2024, All Rights Reserved