- فتوی نمبر: 09-33
- تاریخ: 26 مارچ 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک شخص کا انتقال ہوا اس کے ورثاء میں والدہ، بیوی ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں (دو بیٹیاں نابالغ ہیں)۔مرحوم کے والد کا انتقال ہوچکا ہے۔مرحوم کی وراثت اس کے ورثاء میں کس طرح تقسیم ہوگی؟مرحوم کے ترکہ میں کچھ نقدی بھی موجود ہے وہ نابالغ بچوں میں کیسے تقسیم ہوگی؟ ابھی یا بالغ ہونے کے بعد؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کے 120 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 20 حصے (16.66 فیصد) مرحوم کی والدہ کو، 15 حصے(12.5 فیصد) بیوی کو، 34 حصے (28.33 فیصد) مرحوم کے بیٹے کو اور 17 حصے (14.16 فیصد) مرحوم کی ہر بیٹی کو ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
24×5=120
والدہ | بیوی | بیٹا | 3 بیٹیاں |
سدس | ثمن | عصبہ | |
4×5 | 3×5 | 17×5 | |
20 | 15 | 85 | |
20 | 15 | 34 | 17+17+17 |
نوٹ: مرحوم نے جو نقد رقم چھوڑی ہے وہ رقم بھی انہی ورثاء میں ان کے حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی، نابالغ بچوں کے حصے میں جتنا مال آئے گا اس کی حفاظت ان کی پرورش کرنے والاکرے گا اور حسب موقع ان کی ضروریات پر خرچ کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved