• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

والدہ،  بیوہ، ایک بیٹا اور تین بیٹیوں میں تقسیم میراث

استفتاء

ایک شخص کا انتقال ہوا  اس کے ورثاء میں والدہ،  بیوی ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں (دو بیٹیاں نابالغ ہیں)۔مرحوم کے والد کا انتقال ہوچکا ہے۔مرحوم کی وراثت اس کے ورثاء میں کس طرح تقسیم ہوگی؟مرحوم کے ترکہ میں کچھ نقدی بھی موجود ہے وہ نابالغ بچوں میں کیسے تقسیم ہوگی؟ ابھی یا بالغ ہونے کے بعد؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کے 120 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 20 حصے (16.66 فیصد)  مرحوم کی والدہ کو،  15 حصے(12.5 فیصد) بیوی کو، 34 حصے (28.33   فیصد) مرحوم کے بیٹے کو اور 17 حصے (14.16 فیصد) مرحوم کی  ہر بیٹی کو ملیں گے۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

24×5=120

والدہبیویبیٹا3 بیٹیاں
سدسثمنعصبہ
4×53×517×5
201585
20153417+17+17

نوٹ: مرحوم نے جو نقد رقم چھوڑی ہے وہ رقم بھی انہی ورثاء میں ان کے حصوں کے مطابق  تقسیم ہوگی، نابالغ بچوں کے حصے میں جتنا مال آئے گا اس کی حفاظت ان کی پرورش کرنے والاکرے گا اور حسب موقع  ان کی ضروریات پر خرچ  کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved