• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

والدہ کی زمین میں سوتیلے بہن بھائیوں کا حق

استفتاء

میرے والد کی دو شادیاں تھیں،میری والدہ پہلی بیوی تھیں،ہم آٹھ بہنیں اور ایک بھائی ہےجبکہ دوسری بیوی سے پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔میرے والد کی کروڑوں کی دوکان ہے (جس کی مالیت تقریبا 15کروڑ ہے)اور اس میں کروڑوں کا مال ہے،اس کے علاوہ 3کنال کی ایک کوٹھی ہےاور ایک پانچ مرلہ کی دوکان ہے اور تین قیمتی گاڑیاں  ہیں اور ایک گھر ایک کنال کا ہمارے پاس ہےجو کہ میری والدہ کے حق مہر میں تھا اور جس میں ہم رہتے ہیں ،اس گھر کے علاوہ جس میں ہم رہتے ہیں باقی سارے کاروبار اور جائیداد پر میرے والد کی دوسری بیوی اور ان کی اولاد نے قبضہ کرلیا ہے اور اس کاروبار سے جو لاکھوں کی ہرماہ آمدنی آتی ہے وہ بھی ان کے پاس ہوتی ہے،میرے والد کے انتقال کو 13.6سال ہوچکے ہیں تب سے ہی سب چیزوں پر ان کا قبضہ ہے۔میری والدہ کو میرے نانا کی وراثت سے کچھ زمین ملی تھی۔ میری والدہ کی وفات میرے والد کی وفات سے پہلے ہوگئی تھی ،اب ہم اس زمین کو بیچ رہے ہیں جس کی مالیت تقریبا ڈیڑھ کروڑ ہے،پوچھنا یہ ہے کہ اس زمین میں ہمارے سوتیلے بہن بھائیوں کا حق ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ پراپرٹی میں بھی آپ کے سوتیلے بہن بھائیوں کا حق تو ہے لیکن آپ کے والد کی ساری پراپرٹی پر انہوں نے قبضہ کیا ہوا ہے اگر وہ آپ کو اس پراپرٹی میں سے کچھ دینے کو تیار نہیں تو آپ مذکورہ پراپرٹی میں اپنے حصے کے بقدر کٹوتی کرسکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved