- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 23-108
- تاریخ: جولائی 20, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, وراثت و میراث و وصیت
استفتاء
ایک پراپرٹی جس کی قیمت 70 لاکھ روپے ہے ورثاء میں والدہ،بیوی،دو بیٹے تین بیٹیاں ہیں جب کہ ایک بیٹے کے 10 لاکھ روپے اس مکان میں لگے ہوئے ہیں جو انہوں نے والد صاحب کو بطور قرض کے دیے تھے اوراس کے علاوہ والد صاحب نے ورثاء کے علاوہ کسی اور سے بھی پانچ لاکھ روپے قرض لے کر اس مکان میں لگائے ہیں اس کی تقسیم کیسے ہوگی اور ورثاء کے حصے میں کتنی رقم آئے گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے ترکہ سے سب سے پہلے قرض یعنی دس لاکھ بیٹے کا اور پانچ لاکھ دوسروں کا نکالا جائے گا ۔ اس کے بعد باقی کل ترکہ یا اس کی قیمت کے168 حصے کیے جائیں گے جن میں سے والدہ کو 28حصے(16.66 فیصد) بیوی کو21حصے(12.5فیصد)اور ہر بیٹے کو 34، 34حصے(20.238فیصد) اور ہر بیٹی کو 17،17 حصے(10.119 فیصد) ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
24×7=168
بیوی | ماں | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی | |
8/1 | 6/1 | عصبہ | |||||
3×7 | 4×7 | 17×7=119 | |||||
21 | 28 | 34 | 34 | 17 | 17 | 17 | |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved