- فتوی نمبر: 20-259
- تاریخ: 27 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون نورجہاں کا انتقال ہوا اس کے ورثاء صرف 5 بیٹے 5بیٹیاں ،ہیں ان کے علاوہ اس کا کوئی اور وارث نہیں ہے والدین بھی اس کی زندگی میں وفات پا گئے تھےمیراث کیسے تقسیم ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحومہ کے کل ترکہ کے 15 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 2-2 حصے مرحومہ کے ہر بیٹے کو ملیں گے اور 1-1 حصہ مرحومہ کی ہر بیٹی کو ملےگا ۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
15
5بیٹے ———————- 5بیٹیاں
عصبہ
10 5
2+2+2+2+2 1+1+1+1+1
© Copyright 2024, All Rights Reserved