- فتوی نمبر: 11-184
- تاریخ: 07 مارچ 2018
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے ماموں کی وفات ہوئی اور انہوں نے میراث میں ساڑھے تین لاکھ روپے چھوڑے ہیں ۔ان کے ورثاء میں ایک بیوہ ،دو بہنیں اور ایک بھائی ہے۔ان کے والدین بھی وفات پا چکے ہیں اور اولاد بھی کوئی نہیں ہے ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں بیوہ کو 87500روپے اور بھائی کو 131250روپے اور ہر بہن کو 65625روپے ملیں گے۔صورت تقسیم یہ ہوگی:
4×4=16 3500000
بیوہ ——- بھائی ————— دوبہنیں
4/1 ——-ع —————-ع
x41 x43
4 12
4 6 3+3
87500——- 131250——— 65625فی کس
© Copyright 2024, All Rights Reserved