- فتوی نمبر: 11-81
- تاریخ: 07 فروری 2018
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
مسئلہ یہ درپیش ہے کہ ہمارا ایک پرائیویٹ ادارہ محمڈن ماڈل ہائی سکول پتوکی کے نام سے ہے ۔ہم نے بچوں کو صدقہ کے فضائل سنائے اور سکول میں مختلف جگہ پر بکس (Box)رکھ دیئے ۔ بچوں نے روزانہ اس میں صدقہ ایک دو روپے یا زائد ڈالنا شروع کردیئے اور بکس کے اوپر لفظ صدقہ لکھ دیا اس صدقہ کی رقم کو ہم نے پہلے ہی مشورہ سے فیصلہ کیا تھا کہ صدقہ کی رقم کو مدرسۃ القرآن پتوکی شاخ میں بھجوا دیں گے ۔وضاحت فرمادیں کہ نابالغ بچوں کو صدقہ کے فضائل سنا کر اس صدقہ کی رقم کو مدرسہ یا کسی مستحق پر خرچ کیا جاسکتا ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بچوں کو رقم عموما والدین دیتے ہیں اوران کا دینااس لیے ہوتا ہے کہ بچے پیسے استعمال کرلیں یہ دینا مالکانہ بنیادوں پر نہیں ہوتا اس لیے بچے خود اس رقم کے مالک نہیں ہوتے اور عموما چھوٹا موٹا صدقہ کرنے کی بچوں کو والدین کی طرف سے اجازت بھی ہوتی ہے۔لہذا یہ صدقہ درحقیقت والدین کی طرف سے ہوتا ہے نہ کہ نابالغ بچوں کی طرف سے ۔اس لیے یہ رقم کسی مدرسہ یا مستحق زکوٰۃ کو دی جاسکتی ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved