- فتوی نمبر: 19-253
- تاریخ: 25 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > غصب و ضمان
استفتاء
اگر والدین سے دین کے کام کےلیے دھوکے سے پیسے لیں تو کیا یہ جائز ہے ؟مثال کے طور پر میری سمیسٹر فیس چالیس ہزار ہے لیکن میں والد سے کہتا ہوں کہ فیس پچاس ہزار ہے اس نیت سے کہتا ہوں کہ میری اپنی فیس بھی ملاکے اگر ویسے خرچہ مانگوں تو نہیں دیتے اوراسی طرح تبلیغ میں جانے کےلیے اوردوسرے تقاضوں کےلیے پیسے لیتا ہوں تو کیا یہ جائز ہے۔؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
دھوکہ دے کر والدین سے پیسے لینا جائز نہیں چاہے دین کے کام کےلیے ہی لینے ہوں
© Copyright 2024, All Rights Reserved