- فتوی نمبر: 31-109
- تاریخ: 07 جولائی 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وقف کا بیان > عیدگاہ و قبرستان کے احکام
استفتاء
قبرستان کی لکڑیوں کو استعمال کرنے کے بارے میں مسئلہ دریافت کرنا تھا ایک قبرستان گاؤں کی مشترکہ زمین میں ہے اور وقف ہے۔ تو کیا قبرستان کے درختوں کی لکڑی علاقے والے دیگ پکانے کے لیے یا کچھ بھی پکانے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں؟ قبرستان کی لکڑیاں گھروں میں اپنی ذاتی استعمال کے لیےجلائی جا سکتی ہیں؟ قبرستان کی لکڑیاں مسجد و مدرسہ میں استعمال کی جا سکتی ہیں اگر گاؤں یا محلے کی مسجد میں امام مقامی نہ ہو تو کیا امام قبرستان کی لکڑی اپنے ذاتی استعمال میں لا سکتا ہےیعنی کھانا پکانے کے لیے یا آگ سیکنےکے لیے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
قبرستان چونکہ وقف ہے اس لیے اس کے خود رو درخت بھی وقف ہوں گے لہذا اس کی لکڑی صرف قبرستان کی ضروریات میں ہی خرچ ہوسکتی ہے ۔ اس لیے اگر ضرورت ہو تو قبرستان کا متولی لکڑیوں کو بیچ کر پیسے قبرستان کی ضروریات میں لگا سکتا ہے اور متولی کی جانب سے فروخت کرنے کی صورت میں جو شخص اس سے لکڑی خریدے وہ ان لکڑیوں کو اپنے ذاتی استعمال میں لاسکتا ہے۔
ہندیہ (2/ 476) میں ہے:
سئل نجم الدين في مقبرة فيها أشجار هل يجوز صرفها إلى عمارة المسجد؟ قال: نعم، إن لم تكن وقفا على وجه آخر قيل له: فإن تداعت حيطان المقبرة إلى خراب يصرف إليها أو إلى المسجد قال: إلى ما هي وقف عليه إن عرف وإن لم يكن للمسجد متول ولا للمقبرة فليس للعامة التصرف فيها بدون إذن القاضي، كذا في الظهيرية»
فتاویٰ محمودیہ (3/123) میں ہے:
سوال :ایک قبرستان ہے جس کے اندر درخت بے شمار ہیں ان کو کاٹ کر مدرسہ عربیہ میں لا سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب یہ درخت چونکہ قبرستان کے لیے وقف ہیں اور وقف کا کسی اور جگہ خرچ کرنا جائز نہیں ہوتا اس لیے درختوں کو کاٹ کر مدرسہ عربیہ کی عمارت میں لگانا درست نہیں بلکہ ان کو قبرستان کو ضروریات میں صرف کریں مثلا قبرستان کے لیے مزید زمین خرید لیں یا قبرستان کی اینٹوں وغیرہ کا انتظام اس رقم سے کریں ۔
احسن الفتاوی(6/418) میں ہے:
سوال قبرستان میں جھاؤ کے بہت سے درخت ہیں ان سے مسواک کے لیے لکڑی کاٹنا جائز ہے یا نہیں؟ جبکہ منع کرنے والا بھی کوئی نہ ہو۔
جواب اگر یہ قبرستان وقف ہے تو اس کے خودرو درخت بھی وقف ہے ان سے مصارف وقف کے سوا کوئی نفع حاصل کرنا جائز نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved