• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

وقت ختم ہونے کےبعد سحری کھانا

استفتاء

گذشتہ رمضان  اس طرح ہوا کہ ایک صبح کو سحری کی۔ ہمیں یہ گمان تھا کہ ابھی وقت کافی رہتا ہے اور اس گمان سے وقت سے پہلے سحری بند کر دی۔جب دور سے اذان کی آواز سنائی دی ۔ لیکن جب بعد میں وقت کے بارے میں تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ ہم نے تو سحری شروع ہی وقت ختم ہونے کے بعد کی تھی۔ حضرات پوچھنا یہ ہے کہ اس روزہ کی قضاء یا کفارہ ہم پرلازم آئے گا یا نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں صرف روزہ کی قضا لازم ہے۔ کفارہ نہیں۔

قال في البحر: لو تسحر وهو يظن بقاء الليل فبان خلافه أو أفطر ظاناً زوال اليوم فبان خلافه وجب الإمساك قضاء لحق الوقت بالقدر الممكن أو نفياً لتهمة ووجب القضاء أيضاً. (2/ 509 )

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved