- فتوی نمبر: 30-302
- تاریخ: 10 اکتوبر 2023
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرے مرحوم والد صاحب کا ایک عدد مکان ہے اس کی وراثت کے بارے میں مکمل معلومات درکار ہیں۔ ہم تین بھائی اور پانچ بہنیں ہیں، ہماری والدہ محترمہ بھی حیات ہیں۔تین بھائیوں میں سے بڑے بھائی والد کی زندگی میں ہی فوت ہو گئے تھے۔ بڑے بھائی کے ورثاء میں بیوی، چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے البتہ بڑے بھائی نے اپنی بیوی کو حالت صحت میں طلاق دے دی تھی۔ہمارے دادا دادی والد کی وفات سے قبل وفات پا گئے تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم (والد) کی جائیداد کے کل 72 حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوی کو 9 حصے (12.5 فیصد)، بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو 14 حصے (19.444 فیصدفی کس) اور بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو 7 حصے ( 9.722فیصد فی کس) ملیں گے۔
نوٹ والد کی زندگی میں جو بیٹا فوت ہوا اس کو یا اس کے ورثاء کو والد کی وراثت میں سے شرعاً کوئی حصہ نہیں ملے گا۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
8×9=72
بیوی | 2بیٹے | 5بیٹیاں |
*** | *** | |
1 | 7 | |
1×9 | 7×9 | |
9 | 63 | |
9 | 14+14 | 7+7+7+7+7 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved