• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وراثت میں  عورت کے پہلے شوہر کی اولاد کے حق کی ایک صورت

استفتاء

ہمارے دادا کا 1990میں انتقال ہو گیا تھا۔ اس وقت ان کے ورثاء میں دو بیٹے(ایک میرے والد اور دوسرے میرے چچا) اور ایک بیٹی(میری پھوپھو) تھی۔ جبکہ ہماری دادی کا دادا سے پہلے ہی 1988ء میں انتقال ہو گیا تھا۔ اسی طرح دادا کے والدین بھی دادا سے پہلے فوت ہوگئے تھے۔

اس کے بعد 2005ء میں میرے والد (یعنی سائل کے والد) فوت ہوئے۔ ان کے ورثاء میں بیوی اور دو بیٹے تھے۔

اس کے بعد 2012ء میں ہمارے چچا فوت ہوئے۔  چچا کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی۔ ورثاء میں بیوی ایک بہن (سائل کی پھوپھو) اور ہم دو بھتیجے تھے۔

اس کے بعد 2015ء میں ہماری پھوپھو فوت ہوئیں۔ ان کی بھی کوئی اولاد نہیں تھی۔ ورثاء میں ان کے شوہر (ہمارے پھوپھا) اور ہم دو بھتیجے تھے۔

اس کے بعد 2016ء میں ہماری والدہ فوت ہوئیں۔ ان کے ورثاء میں صرف ہم دو بیٹے ہیں جبکہ والدہ کے والدین پہلے ہی فوت ہوچکے تھے۔

پھر 2017ء میں ہمارے پھوپھا بھی فوت ہوگئے ۔ ان کے ورثاء میں صرف ایک بھائی جبکہ ان کے والدین اور بہن کا ان سے پہلے ہی انتقال ہوگیا تھا۔

آخر میں ہماری چچی فوت ہوئیں ہیں۔ ان کے ورثاء میں پہلے شوہر سے 2بیٹے اور 4بیٹیاں موجود ہیں۔ جبکہ ان کے والدین کا ان سے پہلے ہی انتقال ہو  گیا تھا۔

اب پوچھنا یہ ہے کہ چچی کی تو ہمارے چچا سے کوئی اولاد نہیں تھی۔ ہاں چچا کی پہلے شوہر سے اولاد ہے۔ کیا چچی کی پہلے شوہر سے اولاد کا ہمارے دادا کی  جائیداد میں حصہ ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو کتنا حصہ ہر ایک کو ملے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کی چچی کی جو اولاد پہلے شوہر سے ہے اس کا بھی آپ کے دادا کی جائیداد میں حصہ ہے وہ اس طرح کہ جب آپ کے دادا فوت ہوئے تھے تو اس وقت آپ کے چچا زندہ تھے جو آپ کے دادا کی میراث میں حقدار تھے  پھر جب آپ کے چچا فوت ہوئے تو اس حق میں آپ کی چچی بھی حقدار بنی اور جب چچی فوت ہوئی تو اس حق میں چچی کی اولاد خواہ وہ کسی اور شوہر سے ہو حقدار بنی۔

چنانچہ آپ کے  دادا کی جائیداد کو اس طرح تقسیم کیا جائے گاکہ اُن کی جائیداد کو 80حصوں میں تقسیم کرکے ان میں سائل اور اس کے بھائی کو 28+28حصے، پھوپھا کے بھائی کو 16حصے، چچی کے دو بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو 2+2حصے اور چچی کی چار بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو ایک ایک حصہ ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved