• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ورثاء پر بقدر میراث بچے کا خرچہ

استفتاء

***فوت ہو گیا اس کے تین بچے ہیں بڑے بچے کی عمر 7 سال ہے، ***کی اہلیہ، بچے  دادا کو دینے پر تیار ہے مگر وہ لینے پر آمادہ نہیں، اگر اہلیہ بچوں کو اپنے ہمراہ رکھے گی، تو بچوں کا خرچہ کس کے ذمے ہو گا، دادا کے ذمے یا کسی اور کے ذمے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں بچوں کا ایک تہائی خرچہ ان کی ماں کے ذمے ہو گا اور دو تہائی خرچہ بچوں کے دادا کے ذمے ہو گا۔

فتاویٰ شامی (5/348، طبع دار المعرفہ) میں ہے:

اعلم أنه إذا مات الأب فالنفقة على الأم و الجد على قدر ميراثهما أثلاثاً في ظاهر الرواية و في

رواية على الجد وحده كما سيأتي………………………….. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved