• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وراثت کی ایک صورت

استفتاء

گزارش ہے کہ میری ساس صاحبہ کا انتقال 25مئی 2020کو ہواتھا جبکہ سسر صاحب کا انتقال 12سال قبل ہوا تھا ، لواحقین میں مرحومہ کی دو بیٹیاں (جو کہ اپنے اپنے گھروالی ہیں اوربچوں والیاں ہیں ) اور ایک مرحومہ کی سگی بہن( جو کہ شادی شدہ ہیں )زندہ ہیں جبکہ مرحومہ کے دوبھائی اور ایک بہن کافی عرصہ پہلے وفات پاچکے ہیں ۔

ترکہ میں نقدی رقم تقریبا 10لاکھ   روپے چھوڑی ہے اور اس کے علاوہ گھریلو استعمال کی اشیاء ہیں جن میں فرنیچر ،اے سی ،فریج اورکچھ متفرق سامان شامل ہے ۔

براہ کرم ترکہ کی مندرجہ بالا صورت میں شرعی تقسیم کی رہنمائی فرمائیں

نوٹ: مرحومہ کے والدین مرحومہ کی زندگی میں  وفات پاچکے ہیں ۔

وضاحت مطلو ب ہے:

مذکورہ ترکہ مرحومہ کا اپنی ذاتی ملکیت  تھا ؟اگر ذاتی تھا تو ملکیت میں آنے کے اسباب کیا تھے؟

جواب وضاحت:

جی ہاں ،مذکورہ ترکہ مرحومہ کااپنا ذاتی ملکیت تھا کچھ تو شوہر کے ترکہ میں سے ملا ،کچھ والدین کے ترکہ میں سے ملا جس کو کاروبار میں لگا کر مذکورہ اشیاء بنائیں اوراسی کاروبار کی آمدنی  سے ان کا گذر بسر ہوتا تھا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے تین حصے کر کے ایک ،ایک حصہ ہر بیٹی کواور ایک حصہ اس بہن کو ملے گا جو زندہ ہیں  ۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

3                                                                                     

بیٹی———-             بیٹی—————                     حقیقی بہن  (زندہ)

ثلثان————-                            عصبہ

2                                 1

1              1                     1

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved