- فتوی نمبر: 2-176
- تاریخ: 23 دسمبر 2008
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میں بچپن میں اپنے تایا (***) کے پاس چلا گیا تھا۔ ان کی فیملی میں ان کے سسر (***)اور ان کی بیوی ( میری تائی صاحبہ) تھے۔ *** کی صرف ایک اولاد ( میری تائی ) تھیں۔ اس لیے وہ ان کے پاس رہتے تھے۔ *** کے بنک میں دولاکھ روپے تھے۔ بنک میں کاغذات کی تحریر کے مطابق وہ پیسے ان کو ملنے تھے۔۔ 1994ء میں *** کا انتقال ہوگیا۔ اور یہ پیسہ میری تائی کو مل گیا۔ میری تائی نے مجھے لے پالک بیٹا بنا یا ہوا تھا۔ اس لیے انہوں نے بنک میں لکھ کر دیا کہ میری وفات کے بعد مذکورہ دولاکھ روپے مجھے (***) کو دیئے جائیں۔ کچھ عرصے بعد میری تائی صاحبہ کا انتقال ہوگیا اور وہ پیسے مجھے مل گئے۔ میرے تایا اس وقت حیات تھے۔ میں نے 1998ء میں ان پیسوں میں سے ایک لاکھ پچاسی ہزار روپے کا پلاٹ خریدا۔ جوکہ 2003ء تک ایسا ہی پڑا رہا اور 2003ء میں اس پر میں نے مکان بنالیا۔ باقی 15 ہزار روپے مجھ سے خرچ ہوگئے۔ اس مکان میں میری اب رہائش ہے ۔ چند دن پہلے میرے علم میں آیا کہ ایک تہائی سے زیادہ وصیت نہیں ہوسکتی لہذاا ب میری رہنمائی فرمائی جائے کہ میں مذکورہ رقم دولاکھ کو کس طرح تقسیم کروں۔ جب کہ 1998ء میں میرے تایا صاحب کا بھی انتقال ہوگیا۔ ورثاء کی تفصیل درج ذیل ہے۔
*** کی دوبیویاں تھیں۔ پہلی بیوی سے صرف ایک اولاد ( میری تائی ) تھیں۔ پہلی بیوی کا انتقال 1970ء سے بھی پہلے ہوگیا تھا۔ دوسری بیوی کا نام *** *** تھا۔ ان سے کوئی اولاد نہیں تھی۔ *** *** کا انتقال 1996ء کے بعد ہوا۔ *** *** کی ایک بہن اور دو بھائی ہیں۔ دونوں بھائی وجات پا چکے ہیں ۔ ایک بھائی کے ورثاء میں بیوی ،ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ دوسرے بھائی کے ورثاء میں بیوی، دوبیٹے اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔ *** *** کی بہن حیات ہیں۔ ان کے دوبیٹے ہیں۔ *** کا ایک بھائی تھا۔ ان کا انتقال 1980ء سے پہلے ہوگیا تھا۔ ان کے پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں۔ ان میں سے ایک بیٹے اور ایک بیٹی کا انتقال 2000ء کے بعد ہوا۔ بیٹے ورثاء میں بیوی ، دوبیٹے اور ایک بیٹے ہے۔ جبکہ بیٹی کی اولاد نہیں ہے صرف شوہر زندہ ہے۔ اورتمام حیات ہیں۔ *** کی دوسری بیوی سے کم از کم پندرہ سال سے علیحدگی تھی مگر طلاق نہیں ہوئی تھی۔ *** *** کے دونوں بھائیوں کی وفات *** *** کی وفات کے بعد ہوئی۔ اب برائے مہربائی میری رہنمائی فرمائیں کہ کس فرد کو شریعت کے مطابق کتنا حصہ دینا ہے۔
برائے مہربانی درج ذیل باتوں کی وضاحت لازمی فرمائیں۔
1۔کیا بنک کے ذریعے جو پیسے مجھے ملے وہ وصیت تصور کئے جائیں گے یانہیں؟ کیونکہ بنک میں تحریر تھی کہ میری (تائی صاحبہ) کی وفات کے بعد دولاکھ روپے مجھے عبد الحنان کو ملیں ۔
2۔1995ء میں دولاکھ روپے کی مالیت کا یقین اب کس طرح ہوگا۔ کیونکہ اس میں س ایک لاکھ پچاسی ہزار روپے کا میں نے پلاٹ خریدا اور پندرہ ہزار روپے مجھ سے خرچ ہوگئے۔ پلاٹ کی موجودہ قیمت پندرہ لاکھ روپے ہے۔
نوٹ: میرے تایا *** کی وفات کے وقت ان کا ایک بھائی اور تین بہنیں حیات تھیں اور الحمدللہ یہ سب اب تک حیات ہیں۔ نیز *** کی ایک بہن بھی تھیں جو ان کی حیات ہی میں وفات پاگئی تھیں جن کی اولاد موجودہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں دولاکھ روپے میں سے بطور وصیت کے 33333.33333 روپے سائل کو اور 21666.66666روپے عزیز مرحوم کے چار بھتیجوں میں سے ہر ایک کو اور 2708.333332 روپے عزیز کے مرحوم بھتیجے کی بیوی کو اور 7583.333331 روپے مرحوم بھتیجے کے ہر لڑکے کو اور 3791.666665روپے مرحوم بھتیجے کی لڑکی اور 13333.33333 روپے *** کے بھائی کو اور 6666.666663 روپے *** کی ہر بہن کو اور 5000 روپے *** کی بہن کو 1250 روپے *** کے مرحوم بھائی کی بیوی کو اور 5833.333332 روپے مرحوم بھائی کے لڑکے کو 2916.666666 روپے مرحوم بھائی کی لڑ کی 1250 روپے *** کے دوسرے مرحوم بھائی کی بیوی کو، 2916.666666 روپے مرحوم بھائی کے ہر ایک لڑکے کو اور 1458.333333 روپے مرحوم بھائی کی ہر ایک لڑکی ملیں گے۔
سائل کو چاہیے کہ وہ دیگر وارثوں سے ان کا حق معاف کرالیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
عزیز مرحوم 8×5=40 200000
*** بیوی مرحوم لڑکی یعنی سائل کی تائی مرحومہ 5 بھتیجے 1 مرحوم تین بھتجیاں بھانجے بھانجیاں
1×5 4×5 3×5 محروم محروم
5 20 15
5 20 3+3+3+3+3
25000 100000 75000
15000 ہر ایک لڑکے کا حصہ
6666.666666
21666.666666 ہر ایک کاکل حصہ
مرحومہ ( سائل کی تائی) 2×5 = 10 مافی الید 20
شوہر *** مرحوم 5پانچ چچا زاد بھائی 3 چچا زاد بہنیں
1×5 1×5 محروم
5 5
5 1+1+1+1+1
33333.33333 33333.33333
6666.666666 ہربھائی کا حصہ
15000 عزیز چچا سے حاصل ہونے والا حصہ
21666.666666 ہر ایک کاکل حصہ
*** مرحوم 5 مافی الید 5
ایک بھائی (حیات) تین بہنیں (حیات)
2 3
2 1+1+1
13333.333333 19999.99999 کل حصہ
6666.666663 ہر بہن کا حصہ
عزیز کا مرحوم بھتیجا 8×5=40 مافی الید 3+1=4
بیوی لڑکا لڑکا لڑکی
1×5 7×5
5 35
5 14 14 7
2708.333332 7583.333331 ہر لڑکے کا حصہ 3791.666665 لڑکی کا حصہ
*** *** 5 مافی الید 5
بھائی مرحوم بھائی مرحوم بہن (حیات)
2 2 1
10000 ہربھائی کا حصہ 5000 بہن کا حصہ
*** کا مرحوم بھائی 8×3=24 مافی الید 2
بیوی (حیات) لڑکا (حیات) بیٹی (حیات)
1×3 7×3
3 21
3 14 7
1250 بیوی کا حصہ 5833.333332 لڑکے کا حصہ 2916.666666 لڑکی کا حصہ
*** کا دوسرا بھائی مرحوم 8×6=48 مافی الید 2
بیوی (حیات) لڑکا لڑکا (دونوں حیات) لڑکی لڑکی (دونوں حیات)
1×6 7×6
6 42
6 14 14 7 7
1250 بیوی کا حصہ 2916.666666 ہر لڑکے کا حصہ 1458.333333 ہر لڑکی کا حصہ
© Copyright 2024, All Rights Reserved