- فتوی نمبر: 2-164
- تاریخ: 28 نومبر 2008
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
سوال یہ ہے کہ میں ایک شہر میں 20 روز مقیم رہا۔اس شہر میں میر ا جوکام تھا وہ میں پورا کرلیا اور اب یہاں نہ میر ا کوئی سامان ہے اور نہ ہی یہاں میرا واپسی کا ارادہ ہے اوراب میں اس شہر سے40کلومیٹر دور ایک شہر جارہاہوں ۔وہاں میرا 12 دن ٹھہرنے کا ارادہ ہے اور 12 دن بعد پھر مجھے آگے جانا ہوگا لیکن وہ بارہویں دن پتہ چلے گا کہ کہاں جاناہے قریب یادور؟
پوچھنا یہ ہے کہ اب اس شہر میں جس میں میں نے 12 دن ٹھہرنا ہے یہاں میں مقیم ہوں گا یا مسافر؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ مقیم ہونگے۔
خراساني قدم الكوفه ونوی الإقامة شهراً ثم خرج منها إلی الحيرة ونوی المقام بها خمسة عشر يوماً ثم من الحيرة يريد إلی خراسان ومر بالكوفة فإنه يصلي ركعتين لأن وطنه بالكوفة كان وطن إقامة وقدانتقض بوطنة بالحيرة لأنه وطن إقامة مثله …..إلی أن قال.. وإن لم يكن نوی الإقامة بالحيرة خمسة عشر يوماً اتم الصلاة بالكوفة لأن وطنه لم يبطل بالخروج إلی الحيرة لأنه ليس بوطن مثله ولاسفر فيبقی وطنه بالكوفة كما كان .(فتح القدیر:ص 42 ج2) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved