- فتوی نمبر: 8-363
- تاریخ: 12 اپریل 2016
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کو مسلسل ریح کی بیماری ہے اور وہ نماز بھی معذور کے حکم کے مطابق پڑھتا ہے۔ اب وہ شخص عمرہ پر جانا چاہتا ہے تو وہ طواف کیسے کرے؟ اور گھٹنوں کی بھی تکلیف ہے بار بار وضو کے لیے بھی جانا مشکل ہے، تو اس شخص کے لیے شرعی حکم کیا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسا شخص جب ایک نماز کے لیے وضو کر لے تو اس کا یہ وضو اس نماز کے وقت کے ختم ہونے تک باقی سمجھا جائے گا بشرطیکہ اس عذر کے علاوہ اور کوئی وضو توڑنے والی چیز نہ پائی جائے۔ لہذا ایسا شخص نماز کے لیے کیے گئے وضو سے طواف کر سکتا ہے، اور اگر طواف کے دوران نماز کا وقت ختم ہو جائے تو دوبارہ وضو کر کے اپنے طواف کو پورا کر لے۔
في غنية الناسك (1/ 127):
و صاحب العذر الدائم إذا طاف أربعة أشواط ثم خرج الوقت توضأ و بنى و لا شيء عليه و كذا إذا طاف أقل منها إلا أن الإعادة حينئذ أفضل كما قدمنا…….. فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved