- فتوی نمبر: 30-59
- تاریخ: 10 ستمبر 2023
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے وہ وراثت میں15لاکھ روپے چھوڑ گئے ہیں تو ایک بیوی ، دو بیٹوں اور ایک بیٹی کے حصے میں کتنا کتنا حصہ آئے گا ؟
وضاحت مطلوب ہے کہ:والد صاحب کے والدین حیات ہیں یا فوت ہو چکے ہیں اگر فوت ہوئے تو والد سے پہلے یا بعد میں؟میت کے دو بیٹے ہیں یا تین؟
جواب وضاحت: جی والد صاحب کے والدین فوت ہو چکے ہیں میت کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے اور ایک بیوی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے ترکہ 15 لاکھ روپے کے 40 حصے کیے جائیں گےجن میں سے مرحوم کی بیوی کو5 حصے (12.5فیصد) ،مرحوم کی بیٹی کو 7 حصے( 17.5 فیصد) اورمرحوم کے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو14 حصے (35 فیصد) دیے جائیں گے۔
اس حساب سے پندرہ لاکھ(1500000) میں سے ایک لاکھ ستاسی ہزار پانچ سو روپے (1,87,500) مرحوم کی بیوی کو ملیں گے اسی طرح مرحوم کی بیٹی کو بھی دو لاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو روپے (2,62,500) روپےملیں گے اور مرحوم کے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو پانچ لاکھ پچیس ہزار روپے (5,25,000) روپے ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل:
8×5=40 15,000,00
بیوی | بیٹی | بیٹا | بیٹا |
ثمن | عصبہ | ||
8/1 | 7 7×5 35 | ||
1×5 5 | 7 | 14 | 14
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved