• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

وراثت کی ایک صورت

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کا انتقال ہوئےچھ سال گزر گئے مرحوم کے چار بیٹےچھ بیٹیاں ہیں اور ایک بیوہ ہیں ۔ ترکہ میں دو مکان،چار دکانیں،ایک پلاٹ اور کچھ سامان چھوڑا ہے

مرحوم نے اپنی زندگی میں ایک مکان کی اپنی بیوی کے نام کر کے رجسٹر ی کروا دی تھی اور دوسرا مکان اب تک مرحوم کے نام رجسٹرڈ ہے تمام ورثاء انہی دو مکانوں میں رہائش پذیر ہیں،چار دکانیں جو کہ ایک ہی جگہ پر واقع ہیں ان کے متعلق مرحوم اپنی زندگی میں کہتے تھے کہ یہ چاروں دکانیں ان چاروں بیٹوں کے نام ہیں لیکن ان دکانوں کی رجسٹری بیٹوں کے نام نہیں کروائی بلکہ اب تک چاروں دکانیں مرحوم کے نام پر ہی ہیں،ان دکانوں سے متصل پیچھے کی جانب مرحوم کاپلاٹ ہے جس کے متعلق مرحوم کہا کرتے تھے کہ یہ پلاٹ دو بیٹوں کا ہے جس کی رجسٹری ان دونوں بیٹوں کے نام کروا دی تھی ان چار دکانوں کی چھت کے متعلق کہتے تھے کہ یہ چھت ان دو بیٹوں کی ہے جن کے حصے میں پلاٹ نہیں ہے لیکن اس کی کوئی رجسٹری نہیں کروائی ۔

چار  دکانوں میں سے تین دکانیں تین بیٹوں کے استعمال میں رہیں،ایک دکان مرحوم کی وفات سے پہلے اور بعد میں کرائے پہ چلتی رہی ہےجس کا کرایہ ایک بیٹاوصول کرتارہا ہےمرحوم نے چونکہ لڑکیوں کو کچھ بھی نہیں دیا تھا اس لیے اپنی وفات تک بیٹوں کوکہتے رہے کہ تم نے اپنی بہنوں کو حصہ دینا ہے۔

جناب سے گزارش ہے کہ شریعت کےاعتبارسے رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق دکان پلاٹ،سامان اور دکان کے کرائے میں سے کیا چیز وراثت بنے گی ؟

مزیدوضاحت:مرحوم نے جس جگہ کی رجسٹری دوسروں کے نام نہیں کروائی اس جگہ کو اورسامان وغیرہ کوتمام ورثاء مرحوم کا ترکہ سمجھتے ہیں اور اس کو آپس میں شرعی حصوں کے مطابق تقسیم کرنے کے بارے میں ان میں کوئی اختلاف نہیں ہے

اختلاف اس پلاٹ کے بارے میں ہے  جو مذکورہ چاردوکانوں کے پیچھے ہے کیونکہ اس پلاٹ کی رجسٹری مرحوم نے اپنی زندگی میں دو بیٹوں کے نام کروا دی تھی اس لیے وہ دو بیٹے کہتے ہیں کہ پلاٹ اب ہمارا ہے اس میں کسی اور کا حصہ نہیں ہےدیگرچیزیں شرعی حصوں کےمطابق تقسیم کرو،باقی ورثاء خصوصاً بیٹیاں کہتی ہیں کہ رجسٹری نام کروانے کے باوجود وہ پلاٹ بھی ترکہ میں شامل کرکے تقسیم کرو کیونکہ والد صاحب کہا کرتے تھے کہ میرے مرنے کے بعد تم آپس میں جیسے چاہو کر لینا اوریہ کہ تم نے اپنی بہنوں کو حصہ دینا ہےتو ان کی بنائی ہوئی ساری چیزوں کو سامنے رکھ کرہمیں حصہ دوتو ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا وہ پلاٹ بھی ترکہ میں شامل ہو کر تقسیم ہوگا یا نہیں؟اگر ہم اس پلاٹ کو شامل کرتے ہیں تو ہمیں فی بہن بیس لاکھ دینے ہوں گے ورنہ 15 لاکھ دینے ہوں گے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جس پلا ٹ کی رجسٹری دوبیٹوں کےنام کردی گئی تھی وہ پلاٹ وراثت میں شامل نہ ہو گا بشرطیکہ رجسٹری کروانے سے والدکا مقصد وہ پلاٹ ان دوبیٹوں کو دیناہو اوراگر کچھ اورمقصد تھا تو اسے واضح کیاجائے ۔نیز اگر والد کامقصد یہ تھا کہ یہ دوبیٹے اس پلاٹٹ کےبعد دیگرجائیداد میں حصہ دارنہ ہوں تو ان دوبیٹوں کےلیے دیگر جائیداد میں سے حصہ لینا درست نہ ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved