• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

وضو میں استیعاب اور تقاطر

  • فتوی نمبر: 4-359
  • تاریخ: 21 ستمبر 2011

استفتاء

وضو کرتے ہوئے کئی دفعہ یہ صورت حال پیش آجاتی ہے کہ آپ نے ہاتھ پاؤں منہ وغیرہ دھولیا اور صرف پاؤںرہتے ہیں، لیکن وضو ٹوٹ گیا اب دوبارہ وضو شروع کیا۔ سوال یہ ہے کہ دوبارہ وضو کرتے ہوئے اعضاء تو پہلے سے گیلے ہوتے ہیں۔ اس صورت میں وضو کی صحت کے لیے تمام اعضا کو بالاستیعاب دوبارہ دھونا پڑھے گا یا دوبارہ اعضا پر اتنا پانی ڈالدینا کافی ہے جس سے تقاطر متحقق ہوجائے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس صورت میں پورے اعضا کو تقاطر کے ساتھ ایک دفعہ دھونا فرض ہے۔ کیونکہ شریعت میں وضو کی تعریف یوں کی گئی ” غسل الأعضاء الثلاثة و مسح الرأس ". اور جب اعضا دھونے میں استیعاب و تقاطر نہ پائے جائیں تو وضو کی مندرجہ بالا حقیقت نہیں پائی جائیگی۔ لہذا تینوں اعضاء کو دوبارہ اس طر ح دھویا جائے کہ پورے عضو کو پانی پہنچ جائے اور ٹپک بھی جائے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved