• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

یہودیوں کے لیے اجرت پر کام کرنا، ان کے لیے سافٹ ویئر بنانا

استفتاء

عنوان: یہود کے لیے کام کرنا جس کے گاہک اکثر یہودی ہوں اور وہ اسرائیل کا سفر کرتے ہوں؟

*** ایک پاکستانی کمپنی میں سافٹ ویئر بنانے کا کام کرتا ہے، اس کمپنی نے امریکہ سے ایک گاہک بنایا ہوا ہے، جو کہ ایک یہودی ہے ۔  ملازمت کے حصول کے وقت *** کو یہ معلوم نہ تھا کہ جن سافٹ ویئرز پر اسے کام کرنا ہے وہ ایک یہودی کے لیے ہے ۔ ***

مندرجہ ذیل سافٹ ویئر ز پر کام کرتا ہے:

1۔ موبائل میں پیسے ڈالنے والا سوفٹ ویئر جیسا کہ پاکستان میں ای زی لوڈ سسٹم ہے اس طرح امریکہ میں الگ نظام ہے تو اس نظام کے مطابق ایک سوفٹ ویئر ہے۔

2۔ موبائل فون، سم وغیرہ کرائے پر دینا، اس کے لیے دوسرا انوینٹری سوفٹ ویئر ہے یہ ان لوگوں کے لیے استعمال ہوتا ہے

جو امریکہ سے دیگر ممالک کا سفر کرتے ہیں اور انہیں یہ چیزیں کرائے پر درکار ہوتی ہیں۔

پہلے نمبر والا سوفٹ ویئر کے زیادہ تر گاہک یہودی ہی ہیں اور اس کا استعمال صرف امریکہ میں ہی ہوتا ہے۔ جبکہ دوسرے سافٹ ویئر یہودی ان لوگوں کے لیے استعمال کرتا ہے جو اسرائیل، یورپ کا سفر کرتا ہے۔ دوسرے سافٹ ویئر کا استعمال بس اتنا ہی ہے کہ کون سا موبائل، سم کس کو دی اس کا کتنا کرایہ بنا وغیرہ وغیرہ۔ دوسرے سافٹ ویئر کے گاہک بھی زیادہ تر یہودی ہی ہیں مگر ایسا ہر وقت ہونا ضروری نہیں۔

جو چیز *** کو تشویش میں مبتلا کرتی ہے وہ یہ کہ اسرائیل کا وجود سو فیصد نا پاک ہے اور اس نے بیت المقدس پر قبضہ کیا ہوا ہے اور آئے دن مسلمانوں پر ظلم بھی ڈھا رہا ہے تو ایسے میں *** کے لیے سافٹ ویئر نمبر 1، 2 پر کام کرنا درست ہو گا؟ خاص طور پر سافٹ ویئر نمبر 2 پر کیونکہ جن گاہکوں کے لیے وہ استعمال ہوتا ہے ان کا اکثر سفر اسرائیل میں ہوتا ہے اور وہ یہودی ہی ہوتے ہیں۔ نیز یہ بات نا معلوم ہے کہ وہ یہودی خصوصاً اسرائیل کا سفر ہی کیوں کرتے ہیں کسی خاص مقصد کے لیے یا پھر کاروبار و عبادت کے لیے۔

اگر یہ نوکری *** کے لیے درست نہیں تو جو تنخواہ اب تک *** نے لی اس کا کیا کرے وہ تو *** استعمال بھی کر چکا ہے۔ نیز *** کو اس مہینے کی تنخواہ بھی ملنے والی ہے۔

نیز ایسے یہودیوں کے ساتھ کام کرنے کا کیا حکم ہے؟ جو اسرائیل کے ساتھ کام نہ کرتے ہوں۔ یہودیوں کے لیے کسی بھی قسم کی سروسز فراہم کرنا جائز ہے کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سافٹ ویئر اگر مسلمانوں کے خلاف یا کفار کے خاص مذہبی معاملات میں استعمال نہ ہو تو بنا کر دینے کی اجازت ہے۔ (خلاصۃ الفتاویٰ، کتاب الاجارہ و بدائع الصنائع) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved