• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

یکطرفہ عدالتی خلع

استفتاء

میری بیوی نے یکطرفہ طور پر عدالت سے میرے علم میں لائے بغیر جبکہ وہ راضی ہو کر ایک ماہ تک میرے گھر میں بھی رہی اور بغیر کسی سچے دعوے کے عدالت سے خلع لے لیا ہے۔ میں اس کی ذکر کردہ تمام وجوہات کا انکار کرتا ہوں۔ کیا شرعی طور پر خلع ہو چکا ہے یا نہیں؟ کیونکہ ابھی یونین کونسل کی کاروائی باقی ہے جہاں پر یونین کونسل خلع کے مؤثر ہونے سے پہلے تین مہینے کے اندر صلح کی کوشش کرتی ہے۔ اگر شرعی طور پر گنجائش نہیں ہے تو میں بھی صلح کی کوشش نہیں کروں گا۔ اور پھر بچوں کا مستقبل اسی حساب سے سوچوں گا۔

نوٹ: عورت عدالت کے فیصلہ کے بعد دار الامان منتقل ہو چکی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عدالتی خلع مؤثر ہو بھی جائے تو پھر بھی اگر میاں بیوی رضا مند ہوں تو دوبارہ نکاح کر کے اکٹھے رہ سکتے ہیں۔ دوبارہ نکاح کرنے میں دو گواہ بھی ہوں اور مہر بھی مقرر ہو۔ اور اگر بیوی آپ کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی تو ہمارے جواب سے آپ کو فائدہ نہ ہو گا چاہے خلع مؤثر ہو ا ہو یا نہ ہوا ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved