• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

یکطرفہ سودہ فسخ کرنا

استفتاء

میں نے  ایک عدد کمرہ  پہلی منزل پر خریدا مبلغ 18 لاکھ روپیہ کا ۔اس میں سے پانچ لاکھ ادا کردیئے بقایا رقم کی ادائیگی  ایک سال طے ہوئی۔اس بلڈنگ  میں کل  6 کمرے ہیں ۔مالک باقی پانچ کمرے اوپر  والے  فروخت کردیئے جنہوں نے پانچ کمرے لیے ہیں وہ پہلا کمرہ بھی لینا چاہتے ہیں جو مالک مجھے فروخت کرچکا ہے اب اگر مالک سودے سے انحراف کرے تو معاہدے کے مطابق وہ مجھے ڈبل رقم ادا کرے گا یا پھر جو خریدار ہیں وہ مجھ سے ڈیل کرلیں۔جو نئے خریدار ہیں وہ تعلقات کی بنیاد پر ہم سے   ویسے اونے پونے میں خریدنا چاہتے ہیں  جبکہ مالک ہمارا ساتھ دے رہا ہے کہ میں آپ کا پابند ہوں ۔اب  یاتو مالک رقم اداکرے گا یا پھر وہ خریدار کریں گےانہوں نے ہمیں سوچنے کا موقع دیاہے کہ آپ جس سے چاہیں ڈیل کرلیں (نوٹ: ہماری مرضی یہی ہے کہ یہ منزل  ہم اپنے پاس رکھیں)

نوٹ: یعنی تیسرا فریق مجھے دستبردارکرنا چاہتاہے  ،جسکی ایک صورت یہ ہے کہ مالک سودا کینسل کروائے اور مجھے پانچ لاکھ کےجگہ دس لاکھ واپس کرے۔دوسری صورت یہ ہے کہ تیسرا فریق براہ راست مجھے کچھ دے دلاکر فارغ کردے، جبکہ میں صرف دستبردار ی کے لئے تیار نہیں  ، بلکہ میں ان کے ساتھ باقاعدہ بیع کرنا چاہتاہوں ایسی صورت میں  میرے لیے کیا حکم ہے؟کیا میں ان کے ساتھ باقاعدہ بیع کرسکتاہوں یانہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ یہ  کمرہ اپنے پاس بھی رکھ سکتے ہیں اور چاہیں تونئے خریدار کو خود فروخت کریں۔مالک جائداد پابند ہے کہ  سودا مکمل کرے اوراس کو یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کرسکتا۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved