- فتوی نمبر: 31-46
- تاریخ: 22 اپریل 2025
- عنوانات: عبادات > نماز > نماز میں قراءت کی غلطیوں کا بیان
استفتاء
اگر نماز پڑھاتے ہوئے “يعلمون ما تفعلون “کی جگہ “يعلمون ما لا تفعلون” پڑھ لیا تو کیا نماز ہوجائے گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اگر “يعلمون ما تفعلون “کی جگہ “يعلمون ما لا تفعلون” پڑھ لیا تو نماز ہوجائے گی۔
توجیہ:دوران نماز اگر قراءت میں غلطی ہوجائے لیکن اس کی تاویل ممکن ہو تو اس غلطی کے باوجود نما ز ہوجاتی ہے اور مذکورہ صورت میں بھی تاویل ممکن ہے کیونکہ “ما تفعلون” اگر چہ الفاظ کے اعتبار سے عام ہے یعنی افعال قلب اور جوارح دونوں کو شامل ہے لیکن مراد یہاں پر افعال جوارح ہیں مطلب یہ ہوا کہ فرشتے جانتے ہیں بعض ان افعال (جوارح) کو جو تم کرتے ہو۔ اور “يعلمون ما لا تفعلون” کا معنیٰ ہوگا کہ وہ جانتے ہیں تمہارے ان بعض افعال کو جو تم نہیں کرتے جیسے کسی نے نماز نہ پڑھی ہو، زکوٰۃ نہ دی ہو وغیرہ لہٰذا جب “يعلمون ما لا تفعلون” کی تاویل ممکن ہے تو نماز فاسد نہیں ہوگی۔
شامی (2/473) میں ہے:
إن الخطأ إما في الإعراب……………. أو في الحروف بوضع حرف مكان آخر، أو زيادته أو نقصه……أو فى الكلمات أو فى الجمل كذلك…… والقاعدة عند المتقدمين أن ما غير المعنى تغييرا يكون اعتقاده كفرا يفسد في جميع ذلك، سواء كان في القرآن أو لا
روح البیان (10/361) میں ہے:
وقوله ما تفعلون وان كان عاما لا فعال القلوب والجوارح لكنه عام مخصوص بافعال الجوارح لان ما كان من المغيبات لا يعلمه الا الله
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved