• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ضعیف العمر عورت کا بچوں کو دودھ پلانا

استفتاء

ایک ضعیف العمر عورت کہ جس کے پستانوں میں دودھ نہیں ہے، اس کے آگے چار بیٹے ہیں، جن کی آ گے اولاد ہے، تو اس عورت نے اپنے چاروں بیٹوں کی اولاد کے منہ میں اپنے پستان داخل کیے، تو آیا کہ ان کی اولاد کا یعنی عورت کے پوتے پوتیوں کا آپس میں نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ یہ یقینی طور سے معلوم ہے کہ اس عورت کے پستانوں میں دودھ نہیں تھا، تو اس سے رضاعت ثابت نہیں ہوئی، لہذا ان بچوں کا آپس میں نکاح درست ہو گا۔ تاہم ایسا کرنا بے احتیاطی کی بات ہے۔

و في القنية امرأة كانت تعطي ثديها صبية و اشتهر ذلك بينهم ثم تقول لم يكن في ثدي لبن حين

ألقمتها ثدي و لم يعلم ذلك الأمن جهتها جاز لابنها أن يتزوج بهذه الصبية. (الدر المختار: 4/ 392) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved