- فتوی نمبر: 14-56
- تاریخ: 18 مارچ 2019
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
۱۔ مردوں پر زعفرانی رنگ کے کپڑے ناپسند ہیں یانہیں؟اس کا جواب مرحمت فرمائیں
۲۔ تعویذ حرام ہیں کہ نہیں ؟مع الدلیل رہنمائی فرمائیں
۳۔ عاجزی والوں کے بارے میں کیا ایسا ہے کہ
’’ نبی ﷺنے فرمایا کہ عاجزی اختیار کرو اگر عزت کم ہو جائے تو قیامت کے دن مجھ سے لیے لینا ‘‘
کیا یہ درست ہے ؟
وضاحت مطلوب ہے :
کہ زعفرانی رنگ سے کیا مراد ہے ؟زعفران کے رنگ میں رنگے ہوئے کپڑے یا زعفران کے رنگ کے مشابہ رنگ سے رنگے ہوئے کپڑے ؟
جواب وضاحت :
ہر دو قسم کے رنگوں کا حکم بتادیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ زعفرانی رنگ کے کپڑے جو آج کل فیکٹریوں میں مصنوعی رنگ سے تیار ہو کر عام بازاروں میں بکتے ہیں مردوں کے لیے ممنوع نہیں اور اگر خالص زعفران (جو ایک خوشبودار پودا ہے جس کے باریک زرد یا سرخ ریشے ہوتے ہیں ۔القاموس)کے رنگ سے رنگے ہوئے کپڑے ہوں تو یہ مردوں کے لیے مکروہ ہیں۔چنانچہ فتاوی ہندیہ (332/5)میں ہے:
ویکرہ للرجال ان یلبس الثوب المصبوغ بالعصفر والزعفران والورس
۲۔ تعویذ جائز ہیں جب تک کہ اس میں شرک نہ ہو۔چنانچہ فتاوی شامی 363/6میں ہے:
وانماتکره العوذة اذا کانت بغير لسان العرب ولايدري ماهو لعله يدخله سحر او غير ذلک واما ما کان من القرآن او شيء من الدعوات فلابأس به۔
فتح الملهم (188/4)
وعن عمروبن شعيب عن ابيه عن جده قال :قال رسول الله ﷺاذا فزع احدکم في نومه فليقل :بسم الله اعوذ بکلمات الله التامات من غضبه وسوء عقابه ومن شر عباده ومن شرالشياطين وان يحضرون فکان عبدالله بن عمريعلمها ولده من ادرک منهم ومن لم يدرک کتبها وعلقها عليه ۔مصنف ابن ابي شيبة۔
۳۔ ان الفاظ کے ساتھ یہ حدیث نہیں ملی البتہ اس کے قریب حدیث صحیح مسلم (رقم الحدیث:2588)میں اس طرح موجود ہے :
عن ابی ہریرۃؓ عن رسول اللہ ﷺقال : مانقصت صدقۃ من مال وما زاد اللہ عبد ا بعفو الاعزا وما تواضع احد الا رفعہ اللہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ صدقہ سے مال میں کمی نہیں ہوتی ،اور معافی ودرگزر سے اللہ بندہ کی عزت ہی بڑھاتے ہیں اور جو کوئی بھی اللہ کے لیے جھکتا ہے اللہ پاک اس کو بلندکردیتے ہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved