• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

زیر ناف بال کاٹنے کی حد

  • فتوی نمبر: 1-16
  • تاریخ: 17 جون 2004
  • عنوانات:

استفتاء

زیر ناف بال کاٹنے کی کیا حد ہے؟ اور انہیں صاف کرنے کے لیے کریم وغیرہ کا استعمال کرنا کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زیر ناف بالوں سے مراد وہ بال ہیں جو اعضاء ثلاثہ یعنی ذکر اور خصیتین کے اوپر اور اسی طرح عورت کی شرمگاہ کے اوپر اور ان کے ارد گرد وہ مخصوص نوعیت کے گھنے زائد بال کہ اگر ان کو کاٹا نہ جاوے تو وہ پیٹ اور رانوں کے عام معتاد بالوں سے آگے بڑھ جائیں۔ البتہ اس مقدار سے زائد بھی اگر کاٹ دیے جائیں تو بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ نیز حلقہ دبر کے ارد گرد کے بالوں کے کاٹنے کو بعض فقہا نے واجب کہا ہے اور بعض نے مستحب کہا ہے۔ باقی احتیاط صاف کرنے میں ہی ہے۔

نیز زیر ناف بالوں کی صفائی کے لیے کریم وغیرہ کا استعمال بھی جائز ہے اگر چہ مرد کے لیے بہتر مونڈنا ہے اور عورت کے لیے بہتر اکھیڑنا۔ جیسا کہ امام نووی رحمہ اللہ نے مسلم شریف کی شرح میں لکھا ہے:

عن أبي هريرة رضی الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال الفطرة خمس أو خمس من الفطرة الختان و الاستحداد و تقليم الأظفار و نتف الإبط و قص الشارب. قال النووي أما الاستحداد فهو حلق العانة سمي استحداداً لاستعمال الحديد و هي الموسى و هو سنة و المراد به نظافة ذلك الموضع و الأفضل فيه الحلق و يجوز بالقص و النتف و النورة و المراد بالعانة الشعر الذي فوق ذكر الرجل و أحواليه و كذلك الشعر الذي حوالي فرج المرأة و نقل عن أبي العباس بن سريج أنه الشعر النابت حول حلقة الدبر فيحصل من مجموع هذا استحباب حلق جميع ما على القبل و الدبر و حولهما. ( 1/ 127)

العانة الشعر القريب من فرج الرجل و المرأة و مثلها شعر الدبر بل هو أولى بالإزالة لئلا يتعلق به شيئ من الخارج عند الاستنجاء بالحجر. (شامی : 3/ 558)

و لو عالج بالنورة في العانة يجوز. ( عالمگیری: 5/ 358)

و السنة في المرأة النتف. ( شامى: 9/ 670)

اور ملا قارىؒ لکھتے ہیں:

قوله الفطرة خمس الختان و الاستحداد… و في المرقاة أي حلق العانة و هو استفعال من الحديد و هو استعمال الحديد من نحو الموسى في حلق العانة ذي الشعر الذي حوالي ذكر الرجل و فرج المرأة زاد ابن سريج و حلقة الدبر فجعل العانة منبت الشعر مطلقاً و المشهور الأول. ( مرقاة شرح مشکوٰة: 8/ 209)

نیز زیر ناف بالوں کو کاٹنے میں ابتدا اگر ناف کے نیچے کی سے کی جائے تو یہ بھی بعض فقہاء نے لکھا ہے۔

و يبتدئ في حلق العانة من تحت السرة. (عالمگیری: 5/ 358 )

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved