- فتوی نمبر: 23-84
- تاریخ: 30 اپریل 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > روزمرہ استعمال کی اشیاء
استفتاء
- زیر ناف بال صاف کرنے کا درست طریقہ کیا ہے؟ یعنی کہ بعض مردوں کی جلد کی الرجی یا کسی خرابی کی وجہ سے زخم بن جاتے ہیں اور ریزر بلیڈ سے صفائی کرنے سے تکلیف ہوتی ہے، کیا ایسی حالت میں مرد زنانہ بال صفا کریم استعمال کرسکتا ہے؟
وضاحت مطلوب ہے کہ: درست طریقے سے کیا مراد ہے؟
جواب وضاحت: درست طریقہ سے مراد زیر ناف بال صاف کرنے کے لیے کس چیز کا استعمال کیا جائے، جیسا کہ عام طور پر بلیڈ یا ریزر استعمال ہوتا ہے جبکہ آج کل بال صاف کرنے والی مشین بھی آئی ہے جو کہ صرف مونچھیں صاف کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے اور بال صفا کریم بھی ہے جو خواتین استعمال کرتی ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بال صاف کرنے والی مشین استعمال کرنے میں کچھ حرج نہیں اور بال صفا پاؤڈر مجبوری کی حالت میں استعمال کرنے میں بھی حرج نہیں البتہ بہتر یہ ہے کہ بغیر مجبوری کے مرد لوہا ، استرہ وغیرہ استعمال کرے۔
شامی(583/9) میں ہے:ويستحب حلق عانته……قوله ( و يستحب حلق عانته) قال في الهندية و يبتدي من تحت السرة ولو عالج بالنوره يجوز کذافي الغرائب..بحر الرائق باب الاحرام میں ہے:والازالة لا تختص بالموسي بل باي ألة کانت او بالنورة و المستحب الحلق بالموسيٰ لان السنة وردت به..احسن الفتاوی(78/8) میں ہے:سوال: زیر ناف بال صاف کرنے کا مستحب طریقہ کیا ہے؟ کترنا، کاٹنا، یا اکھاڑنا، اس زمانے میں جوکریم یا پاؤڈر استعمال ہوتا ہے اس کا استعمال از روئے شریعت کیسا ہے؟الجواب: باسم اللہم الصوابمردوں کے لیے استرہ وغیرہ سے صاف کرنا اور عورتوں کے لیے اکھاڑنا مستحب ہے۔ پاؤڈر اور کریم کا استعمال بھی جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved