• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

زکوۃ کی نیت سے الگ کیے گئے روپوں میں سے کھلے پیسے لینا

استفتاء

T.S *** مارکیٹ میں واقع ایک کاسمیٹک اسٹور ہے، جہاں پر کاسمیٹک سے متعلق سامان کی ریٹیل اور ہول سیل کے اعتبار سے خرید و فروخت کی جاتی ہے۔

T.S کے مالکان کی طرف سے   زکوٰۃ کی رقم کے پیسے ایک جگہ پر الگ کرکے رکھ دیے جاتے ہیں (جو عموما کھلے پیسوں کی شکل میں ہوتےہیں)تو بعض دفعہ T.S کے مالکان  کو کھلے پیسوں کی ضرورت پڑتی ہے تو ان نوٹوں میں سے کھلے پیسےنکال کران کی جگہ  بندھے نوٹ رکھ دیےجاتے ہیں ۔

کیا اس طرح  زکوۃ کےکھلے پیسوں کو بندھے نوٹوں سے تبدیل کرنا جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زکوۃ کی نیت سے پیسے الگ کرنے سے وہ پیسے زکوۃ کے نہیں بنتے بلکہ مالک کے ہی رہتے ہیں لہذ ان میں سے  کھلے پیسے نکال کر بندھے پیسے رکھنا جائز ہے ۔

الدرالمختارمع درالمحتار(۳/۱۸۹)

ولا یخرج عن العھدۃ بالعزل ،بل بالاداءللفقراء۔

قولہ :ولایخرج عن العھدۃ بالعزل ؛فلو ضاعت لا تسقط عنہ الزکاۃ ولو مات کانت میراثا  عنہ بخلاف ما إذا ضاعت فی ید الساعی ؛لأن یدہ کید الفقراء۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved