• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

زکوۃ کی کٹوتی سے بچنے کےلیے فارم میں شیعہ لکھوانا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

واپڈا میں ہر ملازم کی تنخواہ میں سے ماہانہ جی پی فنڈ کی کٹوتی ہوتی ہے۔ ملازم جب اس کو نکلواتا ہے تو 1980  کے  قانون کے مطابق اس پر زکوۃ کاٹی جاتی ہے۔

اب جو اہل تشیع ہیں وہ بھی اپنے آپکو مسلمان لکھتے ہیں لیکن اس فارم کے تحت وہ زکوۃ نہیں کٹواتے۔ بعض اہل سنت حضرات بھی یہ فارم استعمال کرتے ہیں تاکہ زکوۃ نہ کاٹی جائے بلکہ جتنی زکوۃ کی رقم ہو گی وہ ہم اپنے ملنے والوں کو دیں گے جیسے بیوی کے بھائ وغیرہ کو۔

تو آیا ایسا کرنا اور اس فارم کو استعمال کرنا اہلسنت والجماعت والوں کے لیئے جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زکوٰۃ کی کٹوتی سے استثناء حاصل کرنے کے لیے کسی اہل سنت مسلمان کافارم میں اپنے آپ کو اہل تشیع ظاہر کرنا جائز نہیں، اہل سنت لکھوانا ہی لازمی ہے۔

نوٹ: ہماری معلومات کے مطابق  زکوٰۃ کی کٹوتی سے استثناء حاصل کرنے کے لیےاہل تشیع ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ فارم میں یہ لکھوا دیں کہ میں سنی ہوں اور مندرجہ اثاثوں پر زکوٰۃ کٹوانا نہیں چاہتا تو یہ بھی کافی ہےاور آپ کی زکوٰۃ کی کٹوتی نہیں ہوگی۔ اس کے لیے بنا بنایا فارم بھی مل جاتا ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved